ٹرمپ کے حمایت کردہ بل کی امریکی ایوان نمائندگان میں۲۳۵؍نے مخالفت اور۱۷۴؍نے تائید کی۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 11:15 AM IST | Agency | Washington
ٹرمپ کے حمایت کردہ بل کی امریکی ایوان نمائندگان میں۲۳۵؍نے مخالفت اور۱۷۴؍نے تائید کی۔
امریکی ایوان نمائندگان نے ڈونالڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ اخراجات کے بل کو اکثریت سے مستردکردیا ہے۔ جس کے بعد امریکہ میں شٹ ڈاؤن کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی حمایت کے باوجود۳۸؍ ری پبلکنز نے پیکیج کیخلاف ووٹ دیا، جبکہ۳؍ڈیموکریٹس کے علاوہ تمام نے اس کی بھرپور مخالفت کی۔
حکومتی اخراجات کے پیکیج پر ووٹنگ کے دوران ۲۳۵؍ اراکین نے اسکی مخالفت کی، جبکہ۱۷۴؍ نے حمایت میں ووٹ دیا۔ حکومتی فنڈنگ کی میعاد جمعہ کی شب ختم ہو رہی ہے، اگر قانون ساز ڈیڈلائن میں توسیع کرنے میں ناکام رہے تو امریکی حکومت جزوی شٹ ڈاؤن پر چلی جائے گی، جس کی وجہ سے حکومتی ادارے معمول کے مطابق کام جاری نہیں رکھ پائیں گے۔ شٹ ڈاؤن کے باعث مالیاتی امور سے لے کر نیشنل پارکس میں کوڑا اٹھانے تک سرکاری خدمات متاثر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھئے:’’آئین کو کمزور کرنے سے ملک کمزور ہو گا اور شہریوں میں بے اطمینانی بڑھے گی‘‘
امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکوریٹی ایڈمنسٹریشن نے خبردار کیا ہے کہ کرسمس کی چھٹیوں کے موقع پر مسافروں کو ہوائی اڈوں پر طویل قطاروں میں انتظار بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ ری پبلکن سے تعلق رکھنے والے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن سے جب صحافیوں نے سوال کیا کہ اگلا قدم کیا ہوگا؟ انہوں نے جواب دیا کہ’’ہم نیا حل لائیں گے۔‘‘ اس سے قبل امریکی کانگریس کے اعلیٰ ترین ڈیموکریٹک اور ری پبلکن اراکین ایک عبوری بجٹ پیکیج پر کام کر رہے تھے، تاکہ وفاقی اداروں کو اگلے سال۱۴؍ مارچ تک کام کرنے کیلئے فنڈز دستیاب رہیں۔تاہم ٹرمپ اور ان کے حامی ایلون مسک نے عبوری بجٹ پر تنقید کی اور اسے ڈیموکریٹس کیلئے ایک ’فضول تحفہ‘ قرار دیا تھا۔ ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکنز بل پر ووٹنگ سے قبل ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز دونوں نے ہی خبردار کیا کہ اگر کانگریس نے حکومت کو شٹ ڈاؤن کی اجازت دی تو دوسری جماعت غلطی پر ہوگی۔