• Fri, 07 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی محققین نے ۵۰؍ ڈالر خرچ والا ’’ایس ون‘‘ اے آئی ماڈل شروع کیا

Updated: February 07, 2025, 6:06 PM IST | Washington

امریکہ نے چین کی ڈیپ سیک ٹیکنالوجی کا جواب دیا ہے۔ امریکی محققین نے ڈیپ سیک اور اوپن اے آئی کے جواب میں ۵۰؍ ڈالرکی لاگت والا ’’ایس ون‘‘ نامی اے آئی ماڈل شروع کیا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

امریکہ نے چین کی ڈیپ سیک ٹیکنالوجی کا جواب دیا ہے۔ مہینوں سے چین کا ڈیپ سیک اے آئی ماڈل اپنے حریفوں کی نیند اڑا رہا ہےجو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اعلیٰ سطح کے اے آئی ماڈل ڈیولپمنٹ میں صرف اوپن اے آئی یا گوگل جیسے مغربی ٹیک مالکان کیلئے مخصوص نہیں ہے لیکن اب امریکی محققین نے اپنی ہی ایک اے آئی پیش رفت کے ساتھ اس کا جواب دیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: نفرت پر مبنی جرائم کے تحت نازی سلامی پر لازمی جیل کی سزا کا قانون منظور کرلیا گیا

اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین کی ایک ٹیم نے ایک نیا ریزننگ ماڈل تیار کیا ہے، جسے’’ایس وَن‘‘ نام دیا گیا ہے، جواوپن اے آئی کے ’’او وَن‘‘ اور دیپ سیک کے’’آر وَن‘‘کو مات دے سکتا ہے، ایس ون کو بنانےمیں ۵۰؍ڈالر سے بھی کم لاگت کا استعمال کیا گیا ہے۔ بتا دیں  کہ برسوں سے یہ خیال کیا جاتا رہا ہے کہ ایک جدید ترین اے آئی ماڈل تیار کرنے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اورجی پی یوزکے بڑے نیٹ ورک کاشامل ہونا ضروری ہے۔ مگراوپن اے آئی، گوگل اور میٹا اس خیال کو توڑنے میں کامیاب نظر آرہے ہیں۔ ایس ون کے معاملے میں اسے گو گل کے جیمنی۲ء۰؍ فلش تھنکنگ ایکسپریمنٹل ماڈل کے جوابات پر تربیت دی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK