وزیر داخلہ ٹونی برک نے ان قوانین کو "آسٹریلیا کی تاریخ میں نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف اب تک کے سخت ترین قوانین" قرار دیا۔
EPAPER
Updated: February 07, 2025, 2:18 PM IST | Inquilab News Network | Canberra
وزیر داخلہ ٹونی برک نے ان قوانین کو "آسٹریلیا کی تاریخ میں نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف اب تک کے سخت ترین قوانین" قرار دیا۔
یہود دشمنی میں حالیہ اضافے سے نپٹنے کیلئے آسٹریلیا نے نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف سخت قوانین متعارف کروائے ہیں جن میں عوام میں نازی سلامی دینے پر لازمی جیل کی سزا دینے کا قانون شامل ہے۔ تازہ قوانین کے تحت نفرت پر مبنی جرائم اور نفرت کی علامتوں کی نمائش پر کم از کم ۱۲ ماہ قید کی سزا اور دہشت گردی کے جرائم کے مرتکب افراد کیلئے کم از کم ۶ سال قید کی سزا دی جائے گی۔ وزیر داخلہ ٹونی برک نے بیان دیا کہ یہ تبدیلیاں "آسٹریلیا کی تاریخ میں نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف اب تک کے سخت ترین قوانین" ہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ میں چاہتا ہوں کہ جو لوگ یہود دشمنی میں مصروف ہیں ان کا احتساب کیا جائے، ان پر فرد جرم عائد کی جائے، انہیں قید کیا جائے۔ واضح رہے کہ البانیز نے ابتداء میں نفرت پر مبنی جرائم کیلئے لازمی کم از کم سزا کی مخالفت کی تھی۔ البانیز کو دائیں بازو کی حزب اختلاف پارٹیوں نے جرائم اور یہود دشمنی میں اضافہ سے نپٹنے میں ناکام رہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ لبرل-نیشنل اتحاد گزشتہ ماہ نفرت انگیز جرائم کے بل میں کم از کم مدت کیلئے لازمی سزائیں شامل کرنے کا مطالبہ کررہا تھا۔
حکومت نے پہلی بار، نفرت پر مبنی جرائم کا قانون گزشتہ سال پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا جس میں نسل، مذہب، قومیت، قومی یا نسلی اصل، سیاسی رائے، جنس، جنسی رجحان، صنفی شناخت اور انٹر جنس کی حیثیت کی بنیاد پر طاقت یا تشدد کی دھمکیاں جیسے جرائم کا احاطہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ایچ آر ایف کی شکایت کے بعد سوئس حکام کی مبینہ اسرائیلی جنگی مجرم کے خلاف تحقیقات
آسٹریلیا میں زیادہ تر یہود مخالف حملے نیو ساؤتھ ویلز ریاست میں ہوئے ہیں۔ بدھ کو ریاست نے اعلان کیا کہ مغربی آسٹریلیا اور وکٹوریہ میں پہلے سے موجود قوانین کی عکاسی کرنے کیلئے نفرت پر مبنی تقاریر کے قوانین کو مزید سخت بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ مہینوں میں آسٹریلیا بھر میں یہودی آبادی کی عبادت گاہوں، عمارتوں اور کاروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں سڈنی میں دھماکہ خیز مادے سے لدا ایک کارواں پکڑا گیا تھا جس کے ساتھ یہودی اہداف کی فہرست بھی برآمد ہوئی تھی۔