امریکی وزیر مالیات جینٹ ییلن نے کہا کہ امریکہ چین پر ان پالیسیوں کو تبدیل کرنے کیلئے دبائو ڈالے گا جن کے سبب امریکی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔اس کے علاوہ روس یوکرین جنگ میں مادی امداد فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی سنگین نتائج کاانتباہ دیا۔
EPAPER
Updated: April 08, 2024, 6:01 PM IST | Washington
امریکی وزیر مالیات جینٹ ییلن نے کہا کہ امریکہ چین پر ان پالیسیوں کو تبدیل کرنے کیلئے دبائو ڈالے گا جن کے سبب امریکی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔اس کے علاوہ روس یوکرین جنگ میں مادی امداد فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی سنگین نتائج کاانتباہ دیا۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے چینی حکام کے ساتھ چار روزہ مذاکرات کے بعد پیر کو کہا کہ بائیڈن انتظامیہ چین پر ایسی صنعتی پالیسی کو تبدیل کرنے کیلئے دباؤ ڈالے گی جس سے امریکی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہو۔ انہوں نے بیجنگ میں یہ بھی کہا کہ ان کی قومی سلامتی کے بارے میں انتہائی اہم بات چیت ہوئی ہے جس میں امریکی خدشات بھی شامل ہیں کہ چینی کمپنیاں یوکرین جنگ میں روس کی حمایت کر رہی ہیں۔
ان کے سفر کا محور صنعتی پالیسی تھی جسے امریکہ اور یورپ چین میں پیداواری صلاحیت کے طور پر بیان کرتے ہیں۔دولت مند ممالک کم قیمت چینی برآمدات کی لہر سے خوفزدہ ہیں جو اندرون ملک فیکٹریوں کو مغلوب کر دے گی۔
ییلن نےبرقی گاڑیوں اور ان کی بیٹریوں کے ساتھ ساتھ شمسی توانائی کے آلات کے شعبوں کی تیاری کا حوالہ دیا جسے امریکی انتظامیہ مقامی طور پر فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ایسے علاقوں کے طور پر جہاں چینی حکومت کی سبسڈیز نے پیداوار میں تیزی سے توسیع کی ہے۔
سپریم کورٹ کی کرناٹک میں چار جماعتوں کے بورڈ امتحانات پر روک، نتائج موخر
انہوں نے چین کے سرکاری نام، عوامی جمہوریہ چین کا مخفف استعمال کرتے ہوئے کہاکہ ’’چین اب باقی دنیا کیلئے اس بہت بڑی صلاحیت کو جذب کرنے کیلئے بہت وسیع ہے۔ آج پی آر سی کے اقدامات سے عالمی قیمتیں بدل سکتی ہیں۔‘‘ جب عالمی بازاروں میں مصنوعی طور پر سستی چینی مصنوعات سے بھر جاتی ہے تو امریکی اور دیگر غیر ملکی فرموں کی عملداری پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے۔‘‘
یہ واضح نہیں ہے کہ چین ایسےمطالبات کا کیا جواب دے گا۔ یورپی حکام نے بارہا اپنے چین کے دوروں پر یہ مسئلہ اٹھایا ہے جس میں چین کی جانب سے کسی تبدیلی کے آثار نہیں ہیں۔
مزید برآں،شی جن پنگ کے اہم مقاصد میں سےچینی قوم کو ایک بڑی طاقت بنانا ہے تاکہ وہ بیرونی دباؤ کے سامنے جھکنے پر مجبور نہ ہولیکن گنجائش سےزیادہ بھر مارچین پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں قیمتوں کی دوڑسے کچھ سازوں کو کاروبار سے باہر کرنے کی توقع ہے اور ماہرین نے نئی تکنیک کو فروغ دینے کیلئے تیار کردہ پالیسیوںکی بہتر ہم آہنگی پر زور دیا ہے۔ یلن کے دورے کے دوران حکومت نے اس پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا جسے دونوں فریقوں نے ’’متوازن ترقی‘‘قرار دیا۔
موسم بہار کے دن یلن نے بیجنگ میں امریکی سفیر کی رہائش گاہ کے باہر منعقدہ نیوز کانفرنس میں کہاکہ ہم ان مذاکرات کے دوران چین کی طرف سے پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘سنیچرکو سرکاری زنہوا نیوز ایجنسی نے کہا کہ چینی فریق نے’’پیداواری صلاحیت کے معاملے پر مکمل جواب دیا’’ ییلن کی چین۔امریکہ اقتصادی اور تجارتی امور کے سربراہ نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ کے ساتھ بات چیت کے دوران مالیاتی سیکرٹری نے کہاکہ ایک دہائی قبل’’کم قیمت چینی فولاد کے سیلاب نے پوری دنیا اور امریکہ میں صنعتوں کو تباہ کر دیاتھا۔ میں نے واضح کیا ہے کہ صدر بائیڈن اور میں ان نتائج کو دوبارہ قبول نہیں کریں گے۔‘‘
یوکرین میں جنگ پر ییلن نے خبردار کیا کہ کوئی بھی بینک جو روس کو فوجی یا دوہرے استعمال کے سامان کی فروخت میں سہولت فراہم کرتا ہے اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوںنے زور دیا کہ بشمول پی آر سی میں شامل کمپنیاںمادی امداد فراہم نہ کریں اور اگر وہ روس کی جنگ کی حمایت کرتے ہیں تواس کے سنگین نتائج کا سامنا کریں گے۔
امریکی فیڈرل ریزرو کی سابق سربراہ ییلن نے پیر کے اوائل میں چین کے مرکزی بینک کے گورنر پین گونگ شینگ سے بھی ملاقات کی۔