Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ٹرمپ ٹیسلا کار کے ذریعے وہائٹ ہاؤس پہنچے، کار کی تعریف کی، کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں معمولی اُچھال

Updated: March 12, 2025, 10:09 PM IST | Washington

وفاقی ملازمین اور کارکنوں نے حال ہی میں "ٹیسلا ٹیک ڈاؤن" مظاہرے کئے اور مسک کو وفاقی افرادی قوت میں بڑے پیمانے پر کٹوتی اور انسانی امداد کے معاہدوں کی منسوخی کی حمایت کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

Donald Trump and Elon Musk. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور ایلون مسک۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص، برقی کار ساز کمپنی ٹیسلا کے مالک اور امریکی انتظامیہ میں نئے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈاج) کے سربراہ ایلون مسک، جو عوام کی مسلسل تنقید کی زد میں ہیں، کیلئے اپنی حمایت کا اظہار منفرد انداز میں کیا۔ رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ نے ٹیسلا کے ایس ماڈل کی ایک کار خریدی۔ صدر منگل کو اسی کار میں وائٹ ہاؤس پہنچے۔ کار کی قیمت تقریباً ۸۰ ہزار ڈالر (تقریباً ۷۰ لاکھ روپے) بتائی جا رہی ہے۔ یہ کار ٹرمپ کے عملے کے زیر استعمال رہے گی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی بجلی بند کرنے کے بعد اب خوراک کی ترسیل روک دی گئی

مسک کی حمایت کا اشارہ

منگل کو ٹرمپ ایک نئی ٹیسلا کار منتخب کرنے کیلئے مسک کے ساتھ دکھائی دیئے جس کے بعد کار ساز کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں تقریباً ۴ فیصد کا معمولی اضافہ ہوا۔ ٹرمپ کے ایک ٹیسلا کار خریدنے کے فیصلہ کو مسک کی حمایت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں ڈاج کی سربراہ اور صدر کو کئی اہم معاملات میں مشورہ دینے والے ایلون مسک کی کمپنیوں کے اسٹاکس میں حالیہ دنوں میں کافی کمی آئی ہے۔ 

مسک مخالف مظاہرے

مزیدبرآں وفاقی حکومت کے ملازمین اور کارکنوں نے حال ہی میں "ٹیسلا ٹیک ڈاؤن" مظاہرے کئے اور وفاقی افرادی قوت میں بڑے پیمانے پر کٹوتی اور انسانی امداد کے معاہدوں کی منسوخی کی حمایت کرنے پر مسک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھئے: مشرقی افریقہ میں ۴۰؍ فیصد زمین بنجر، اناج کیلئے صرف۲۰؍ فیصد زمین زرخیز ہے: رپورٹ

وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہیریسن فیلڈز نے مسک مخالف مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں "بنیاد پرست بائیں بازو کے کارکنوں کی طرف سے تشدد کی گھناؤنی کارروائیاں" اور "گھریلو دہشت گردی" کے مترادف قرار دیا۔ ٹیسلا ٹیک ڈاؤن مظاہروں کو منظم کرنے کا دعوی کرنے والے ایک گروپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیواسکائی پر جواب دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کے مظاہرے پرامن ہیں۔ گروپ نے مزید لوگوں سے احتجاج میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK