• Sat, 01 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ حادثہ: صحافی کے سوال پر ٹرمپ نے کہا ’’کیا میں جائے حادثہ پر تیراکی کرنے جاؤں؟‘‘

Updated: January 31, 2025, 7:59 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ایک صحافی کے یہ پوچھنے پر کہ ’’کیا آپ جائے حادثہ کا دورہ کریں گے؟‘‘ یہ جواب دیا کہ ’’کیا میں وہاں تیراکی کرنے جاؤں؟ ‘‘

Donald Trump. Inset crash site. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔ انسیٹ جائے حادثہ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک صحافی کے یہ پوچھنے پر کہ کیا وہ واشنگٹن ڈی سی میں دریائے پوٹومیک میں کریش ہونے والے مسافر بردار اور فوجی ہیلی کاپٹر کے جائے حادثے کا دورہ کرنے جائیں گے؟‘‘ تو ٹرمپ نے کہا ’’آپ کیا چاہتے ہیں کہ میں وہاں تیراکی کرنے کیلئے جاؤں؟‘‘ انہوں نے وہائٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن کریش سائٹ کا نہیں۔ آپ مجھے بتایئے کریش سائٹ کیا ہے؟ پانی؟ آپ چاہتے ہیں کہ میں وہاں تیراکی کیلئے جاؤں؟‘‘جمعرات کو ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ’’وہ رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب دریائے پوٹومیک میں بدھ کی رات ہونے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کیلئے جائیں گے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’میں ان لوگوں سے ملاقات کروں گا جو اپنے خاندان کے کسی نہ کسی فرد کے ہلاک ہونے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور میں کچھ خاندانوں سے بھی ملاقات کروں گا۔‘‘ حکام نے کہا کہ ’’اس حادثے کے نتیجے میں ۶۷؍ افراد  مردہ تسلیم کر لئے گئے ہیں۔‘‘ سوشل میڈیا ٹرمپ کے اس ردعمل کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے۔ صارفین نے ٹرمپ کو’’سنگ دل‘‘ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’’ان کی نگرانی میں ۶۷؍ افراد کی موت ہوئی ہے اور یہ ان کا مذاق بنا رہے ہیں؟ سنگ دل، بے دل اور حیرت کی بات تو یہ ہے کہ و ہ اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ انہیں کوئی ہمدردی نہیں۔ بہت سے امریکی اسے پسند کرتے ہیں اور انہیں اس رویے کو دیکھ کر کوئی شکایت نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: میانمار: فوجی حکومت کے چاربرسوں میں معیشت ابتری کا شکار:یو این ڈی پی کی رپورٹ

پریس کانفرنس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جوبائیڈن کے ڈائیورسٹی (ڈی ای آئی) پروگرام کو اس کیلئے ذمہ دارٹھہرایا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہمیں قابل افراد کی ضرورت ہے۔ ہمیں فرق نہیں پڑھتا چاہے وہ کسی بھی نسل سے ہوں۔ ہمیں اس طرح کے حالات کیلئے قابل افراد کی ضرورت ہے۔ ‘‘ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ وہ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ ڈی ای آئی اس کریش کیلئے ذمہ دار ہے تو انہوں نے کہا کہ ’’ایسا ہو بھی سکتا ہے، یہ کام سینس کی بات ہے۔‘‘ سی این این کے مطابق ’’جمعرات کو دریائے پوٹومیک سے رضاکاروں نے ۴۰؍ لاشیں بازیافت کر لی تھیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK