گزشتہ چند برسوں کے مقابلے رواں سال امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ۔ امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ (ایچ یو ڈی) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں ۱۸ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: December 28, 2024, 9:32 PM IST | Inquilab News Network | Washington
گزشتہ چند برسوں کے مقابلے رواں سال امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ۔ امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ (ایچ یو ڈی) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں ۱۸ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ (ایچ یو ڈی) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں ۱۸ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے مقابلے رواں سال امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ایچ یو ڈی نے جمعہ کو ۲۰۲۴ء کی بے گھر افراد کے متعلق سالانہ تشخیصی رپورٹ میں جنوری کی ایک رات میں بے گھر افراد کا جائزہ اور نتائج پیش کئے گئے ہیں۔ یہ رپورٹ میں امریکہ میں بے گھر افراد اور ان کی تعداد میں تشویشناک اضافہ پر روشنی ڈالیت ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کل ۷ لاکھ ۷۱ ہزار ۴۸۰ افراد بے گھر ہے یعنی ۱۰۰۰ امریکی شہریوں میں اوسطاً ۲۳ بے گھر ہیں۔ انہیں ہنگامی پناہ گاہ، محفوظ پناہ گاہ، عبوری ہاؤسنگ پروگرام، یا ملک بھر میں غیر محفوظ مقامات پر رات گزارنی پڑتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، ملک میں ۲۰۲۳ء سے ۲۰۲۴ء کے دوران ۳۹ فیصد خاندانوں نے بے گھر ہوئے جن کے بچے تھے۔ ۱۸ سال سے کم عمر کے بچوں میں بے گھر ہونے کی شرح سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔ ۲۰۲۴ء میں تقریباً ایک لاکھ ۵۰ ہزار بچے بے گھر ہوئے جو ۲۰۲۳ء سے ۳۳ فیصد زیادہ ہے۔ ڈپارٹمنٹ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، سیاہ فام، جو امریکی آبادی کا ۱۲ فیصد ہے جبکہ غربت میں زندگی بسر کرنے والوں میں ۲۱ فیصد سیاہ فام ہیں۔ سیاہ فام ابادی میں ۳۲ فیصد خاندان بے گھر ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: مبینہ قاتل لوئی جی مینجونے سوشل میڈیا ’’ہیرو‘‘ اور ’’فیشن انفلوئنسر‘‘
اضافہ کی وجوہات
رپورٹ میں ۲۰۲۴ء میں امریکہ میں بے گھر افراد کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ کے پیچھے کئی عوامل کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔ ان وجوہات میں سستی رہائش کا بحران، بڑھتی مہنگائی، مستحکم اجرت، منظم نسل پرستی، صحت عامہ کا بحران، قدرتی آفات، ہجرت میں اضافہ اور کووڈ-۱۹ کے دور کے بے گھر ہونے کی میعاد ختم ہونا شامل ہیں۔ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ بگڑتے ہوئے قومی سستی رہائش کے بحران، افراط زر، متوسط اور کم آمدنی والے گھرانوں میں اجرتوں میں جمود اور منظم نسل پرستی کے مسلسل اثرات کی بدولت بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی اضافہ کے باوجود، ایچ یو ڈی نے اطلاع دی کہ بے گھر سابق فوجیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ یہ تعداد تقریباً ۲۰۲۳ میں ۳۵ ہزار ۵۷۴ سے ۸ فیصد کم ہو کر ۲۰۲۴ میں ۳۲ ہزار ۸۸۲ ہوگئی ہے۔ ایچ یو ڈی کی سیکریٹری ایڈریان ٹوڈمین نے ایک بیان میں کہا کہ ہر امریکی کے پاس اپنا گھر ہونا چاہئے اور بائیڈن - ہیرس انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ ہر خاندان کو سستی، محفوظ اور معیاری رہائش تک رسائی حاصل ہو جس کے وہ مستحق ہیں۔ انہوں نے بے گھر افراد کی تعداد کو کم کرنے کیلئے ثبوت پر مبنی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔