Updated: November 16, 2024, 4:55 PM IST
| Lukhnow
اتر پردیش کے جھانسی میں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ (این آئی سی یو) میں آگ لگنے سے کم از کم ۱۰؍نوزائیدہ بچے ہلاک اور ۱۶؍ زخمی ہوگئے، واقع کی تحقیقات کا حکم، وزیر اعلیٰ کی جانب سے لواحقین کو ۱۰؍ لاکھ اور زخمیوں کو ۵۰؍ ہزار کی امداد کا اعلان۔
جھانسی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ کا وہ حصہ جہاں آگ لگی تھی ۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، جمعہ کی رات اتر پردیش کے جھانسی میں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ (این آئی سی یو) میں آگ لگنے سے کم از کم ۱۰؍نوزائیدہ بچے ہلاک اور ۱۶؍زخمی ہو گئے۔این آئی سی یو میں داخل ۵۴؍بچوں میں سے ۴۴؍کو بچا لیا گیا۔ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ بچوں کو بچانےکیلئے انہیں اٹھا کر بے تہاشہ بھاگ رہے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ آگ آکسیجن کنسنٹریٹر میں آگ لگی اور کمرے میں زیادہ آکسیجن ہونے کےسبب تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔
یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی ، کانگریس نے سازش کا الزام لگایا
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایکس پرایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ’’ جھانسی ضلع میں واقع میڈیکل کالج کے این آئی سی یو میں پیش آنے والے حادثے میں بچوں کی موت انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والی ہے۔ ضلع انتظامیہ اور متعلقہ حکام کو راحت اور بچاؤ کے کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘واقعے کی تحقیقات کے لیے کمشنر اور ڈی آئی جی پر مشتمل دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔یوگی نے انتظامیہ کو ہلاک ہونےوالے بچوں کے لواحقین کو فی الفور۱۰؍لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کو۵۰؍ہزار روپے دینے کی بھی ہدایت دی ہے۔