• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اتراکھنڈ میں وزیراعلیٰ دھامی نے’’غیر قانونی‘‘ مدارس کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی

Updated: December 21, 2024, 12:12 PM IST | Agency | Haridwar

ریاستی حکومت نےمحکمہ داخلہ، پولیس اور اقلیتی بورڈ کو تمام دینی مدرسوں کی انکوائری کی ہدایت دی، زیر تعلیم طلبہ وہ طالبات کی بھی جانچ ہوگی۔

Chief Minister Pushkar Singh Dhami. Photo: INN
وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی۔ تصویر: آئی این این

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے جمعہ کواعلان کیا کہ ریاست میں اگرکوئی مدرسہ غیر قانونی پایا گیا اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔اس اعلان سے ان مدارس کے تعلق سے فکرمندی بڑھ گئی ہے جو مدرسہ بورڈ سے متصل نہیں ہیں اوراُمت کی امداد پر چلتے ہیں۔ 
ہریدوار میں ایک پروگرام میں  دھامی نے کہا کہ ’’میں نے محکمۂ داخلہ، پولیس اور اقلیتی بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں چلنے والے تمام مدارس کی چھان بین کریں اور ان میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کی بھی جانچ کی جائے۔  ان کا پرانا ریکارڈ چیک کیا جائے۔ اگر مدارس غیر قانونی پائے گئے اور ان میں پڑھنے والے مشکوک پائے گئے تو ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:ضیاء الرحمٰن برق پر ۹ء۱؍ کروڑ کا جرمانہ ، گھر پر بلڈوزر کارروائی

اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ’’یونیفارم سیول کوڈ بل جنوری ۲۰۲۵ء میں نافذ کردیا جائے گا۔‘‘ یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء کے انتخابات میں انہوں نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ریاست میں  یو سی سی لایا جائے گا۔دھامی نے تقریباً ۵۴؍لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی گئی مختلف اسکیموں کا جمعہ کو  افتتاح کرنے کے موقع پر مذکورہ اعلانات کئے۔جن اسکیموں کا اعلان کیاگیا ان میں بھلا اسٹیڈیم کے قریب واقع نو تعمیر شدہ سٹی اسپورٹس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنا ہے جس  کے تحت مختلف کھیلوں کی سرگرمیاں منعقد کی جاسکتی ہیں اور کھلاڑی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ رُڑکی ضلع میں مختلف میونسپل کارپوریشن اور میونسپلٹی کے تحت اسکولوں اور دیگر اسکیموں کا بھی افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جس میں گورنمنٹ پرائمری اسکول سالیر کو ماڈل اسکول کے طور پر ترقی دینے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ سٹی اسپورٹس کمپلیکس میں بیڈمنٹن کورٹ کے علاوہ ان ڈور کرکٹ پریکٹس پچ اور باکس بھی بنایا گیا ہے اس کے علاوہ اسکواش کورٹ، جم اور کیفے بھی بنایا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK