پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مسوری (اتراکھنڈ) کشمیری شال فروشوں کی پٹائی کے بعد بجرنگ دل کے تین ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 30, 2025, 7:34 PM IST | Dehradun
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مسوری (اتراکھنڈ) کشمیری شال فروشوں کی پٹائی کے بعد بجرنگ دل کے تین ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد سے ہی ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں خصوصاً کشمیری مسلمانوں پر حملے جاری ہیں۔ پرتشدد سے لے کر زبانی حملوں تک، انہیں نہ صرف ہندوتوا گروپوں کی طرف سے بلکہ عام شہریوں کی طرف سے بھی مسلسل حملوں کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک پریشان کن ویڈیو میں، کشمیری شال بیچنے والے دو کشمیریوں کو مسوری، اتراکھنڈ میں بجرنگ دل کے ارکان کی طرف سے وحشیانہ حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ دو سے تین آدمیوں کو دو نوجوانوں سے زبانی بدسلوکی کرتے اور انہیں مارتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جو بظاہر خوفزدہ ہیں۔ پولیس تاجروں کی مدد کرنے کے بجائے انہیں علاقہ چھوڑنے کیلئے کہہ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پہلگام حملے سے باہر نکلنے کی کوشش، سیاح پھر کشمیر پہنچنے لگے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو، جو ایکس وی ووک آفیشیل کے ذریعے پوسٹ کیا گیا ہے، میں غنڈوں کو کشمیری شال بیچنے والوں کو کھلے عام پٹائی اور ان سے بدسلوکی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تاہم، سول سوسائٹی کے مختلف گروپوں کی طرف سے اس معاملے کو اٹھائے جانے کے بعد، اتراکھنڈ پولیس نے اس معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اتراکھنڈ کے ڈی جی پی دیپم سیٹھ نے کہا کہ اتراکھنڈ پولیس نے مال روڈ پر تین نوجوانوں کے ذریعہ کشمیری شال فروشوں پر حملہ کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ’’انہوں نے اپنے عمل کیلئے معذرت کی اور یقین دلایا کہ وہ مستقبل میں ایسا نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف پولیس ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: پہلگام حملے کے خلاف مروڈ جنجیرہ میں مختلف تنظیموں کا متحدہ احتجاج
ان افراد کی شناخت سورج سنگھ، پردیپ سنگھ اور ابھیشیک یونیال کے طور پر ہوئی ہے۔ دریں اثنا، تقریباً ۱۶؍ دیگر کشمیری تاجروں کو، جن کا تعلق بنیادی طور پر ضلع کپواڑہ سے تھا، کو دھمکیوں، ہراساں کئے جانے اور ان کے کرائے کی رہائش گاہوں سے جبری بے دخلی کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ اب وادی کشمیر لوٹ گئے ہیں۔