اتنے دنوں بعد بھی تیندوے کوپکڑنے میں ناکامی پر مقامی افراد حکام سے سخت ناراض ۔ مکینوں میں خوف و ہراس برقرار۔
EPAPER
Updated: April 17, 2024, 8:55 AM IST | Ranjit Jadhav | Mumbai
اتنے دنوں بعد بھی تیندوے کوپکڑنے میں ناکامی پر مقامی افراد حکام سے سخت ناراض ۔ مکینوں میں خوف و ہراس برقرار۔
وسئی قلعہ میں تیندوا نظرآنے کے بعد مشرقی جانب کے علاقے رہنے والے افراد میں جہاں غیر ضروری خوف و ہراس پایا جارہا ہے وہیں پیر کو محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے تیندوے کو تلاش کرنے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔
ریاستی محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے کہا کہ ’’علاقے میں کیمرہ ٹریپنگ کی مشق تیز کر دی گئی ہے۔ پیر کو حکام نے تیندوے کو تلاش کرنے کیلئے علاقے میں تلاشی مہم بھی کی۔ حکام نے تیندوے کو پنجرےمیں قیدکرنے کی اجازت کیلئے درخواست دی ہے اور وہ چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت کے منتظر ہیں۔‘‘
مقامی افراد حکام سے اس لئے ناراض ہیں کیونکہ وہ اب تک تیندوے کو نہیں پکڑ سکے ہیں۔ اسی پر محکمہ جنگلات کے مذکورہ اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ’’تیندوےکو پکڑنے کیلئے ریاست کے چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت لینا ضروری ہے اور جب تک یہ نہیں ملتی، ہم تیندوے کو پنجرے میں پکڑ نہیں سکتے۔ محکمہ جنگلات غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ لوگ تیندوے سے ڈرتے ہیں لیکن یہ جانور اس وقت تک کچھ نہیں کرے گا جب تک اسے مشتعل نہ کیا جائے اس لئے ہم مکینوں سے گزارش کرتے ہیں کہ اگر وہ تیندوے کو دیکھیں تو محکمہ جنگلات کو مطلع کریں اور وہ کوئی بھی ایسا کام کرنے سے گریز کریں جس سے جانور پریشان یا مشتعل ہو۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: مجرموں اور’ غداروں‘ کے گجرات بھاگنے پر تنقید
جنگلی جانوروں کے بارے میں دلچسپی رکھنے والے ایک مقامی شخص نے اس نمائندے کو بتایاکہ ’’کچھ مقامی نیوز چینلز جو یوٹیوب پر سرگرم ہیں، غیر ضروری طور پر لوگوں میں تیندوے کے بارے میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ جنگلات اور غیرسرکاری تنظیم کیلئے علاقے میں تیندوے کی تلاش کا کام کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کچھ دن قبل وسئی قلعہ کے قریب کیمرہ ٹریپ سے لی گئی تصویر میں جو تیندوا نظر آیا ،اس کے بارے میں محکمہ جنگلات کے ڈیٹا بیس سے پتہ چلا تھا کہ یہ ان تیندوؤں میں سے ایک تھا جو تنگریشور وائلڈ لائف سینکچری میں موجود ہیں۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے اس نمائندے کو بتایا کہ یہ نر تیندوا تھا۔ محققین اور محکمہ جنگلات کے اہلکار یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تیندوے نے وسئی قلعے تک پہنچنے کیلئے کونسا راستہ اختیار کیا ہو گا۔