پوپ فرانسس نے ۲۵؍ دسمبر کو کرسمس کے موقع پر ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کرسمس کی تقریبات کے حصے کے طور پر شہر اور دنیا کو( اربی ایٹ اوربی )پیغام پہنچانےکیلئے سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کی مرکزی بالکونی میں کھڑے ہو کر خطاب کیا۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 10:06 PM IST | Inquilab News Network | Vatican
پوپ فرانسس نے ۲۵؍ دسمبر کو کرسمس کے موقع پر ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کرسمس کی تقریبات کے حصے کے طور پر شہر اور دنیا کو( اربی ایٹ اوربی )پیغام پہنچانےکیلئے سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کی مرکزی بالکونی میں کھڑے ہو کر خطاب کیا۔
پوپ فرانسس نے بدھ کو اپنے کرسمس خطاب میں دنیا بھر میں’’ ہتھیاروں کو خاموش کرنے‘‘کا مطالبہ کیا، مشرق وسطیٰ، یوکرین اور سوڈان میں امن کی اپیل کرتے ہوئے غزہ میں ’’انتہائی سنگین انسانی صورتحال‘‘ کی مذمت کی۔انہوں نے روائتی اربی ایٹ اوربی (شہر اور دنیا کیلئے )۱۴۰؍ کروڑ کیتھولک عیسائیوں کو خطاب کرتے ہوئے یوکرین میں منصفانہ امن کیلئے مذاکرات کا مطالبہ کیا،جبکہ کرسمس کی صبح ۱۷۰؍ روسی میزائلوں نے یوکرین میں تباہی مچا دی۔ ۸۸؍ سالہ پوپ نے دردمندانہ انداز میں کہا کہ ممکن ہے یوکرین میں ہتھیاروں کا شور تھم جائے۔اور پائیدار امن کیلئے مذاکرات کی راہ ہموار ہو جائے۔ پوپ فرانسس نے روم میں سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے سامنے جمع ہونے والے ہزاروں عزاداروں کے سامنے غزہ میں جنگ بندی اوروہاں حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی اپیل بھی کی۔ ساتھ ہی غزہ میں جنگ بندی اور امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: پولینڈ: گرفتاری کے خوف سے نیتن یاہو نے ہولوکاسٹ کی تقریب میں شرکت منسوخ کی
پوپ فرانسس نےپورے مشرق وسطیٰ اور سوڈان تک ہتھیاروں کا شور تھمنے کا مطالبہ کیا۔جہاں ۲۰؍ ماہ سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں لاکھوں افراد بھکمری کے خطرے سے دوچار ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے دعاکی کہ خدا انسانی امداد کو سوڈان کی شہری آبادی تک رسائی کو آسان بنائے، اور عالمی برادری کی جنگ بندی کیلئے مذاکرات کی کوششوں کو کامیاب کرے۔