ماسکو میں منعقدہ ایک کاروباری سمٹ میں روس کے صدرولادیمیرپوتن نے کہا ’’ہمیں یقین ہےکہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا منافع کا سودا ہوگا۔‘‘
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 1:18 PM IST | Agency | New Delhi
ماسکو میں منعقدہ ایک کاروباری سمٹ میں روس کے صدرولادیمیرپوتن نے کہا ’’ہمیں یقین ہےکہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا منافع کا سودا ہوگا۔‘‘
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی `انڈیا فرسٹ پالیسی اور `میک ان انڈیا اقدام کی تعریف کرتے ہوئےکہا ہے کہ ان پالیسیوں نے ہندوستان کی ترقی میں کس طرح تعاون کیا ہے۔ وزارت تجارت اور صنعت نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پوتن نے ۱۵؍ویں وی ٹی بی روس کالنگ انویسٹمنٹ فورم میں وزیر اعظم مودی کی انڈیا فرسٹ پالیسی اور میک ان انڈیا پہل اور ترقی کیلئے مستحکم ماحول کو فروغ دینے کیلئے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ روس کے صدر نے زور دے کر کہا کہ مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مقصد سے شروع کی گئی ’میک اِن انڈیا ‘ پہل نے عالمی معیشت میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
پوتن نے مودی کی قیادت میں ہندوستان کی معاشی ترقی کو نشان زد کیا اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای) کیلئے’مستحکم حالات‘ پیدا کرنے کیلئے ہندوستانی حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر ’میک ان انڈیا‘ پروگرام پر خصوصی توجہ کے ساتھ، وزیر اعظم مودی کی طرف سے شروع کی گئی اقتصادی پہل پر روشنی ڈالی۔ روسی درآمدات میں کمی کے پروگرام اور ہندوستان کے میک ان انڈیا پہل کے درمیان مماثلت بتاتے ہوئے انہوں نے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کیلئے روس کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان میں سرمایہ کاری منافع بخش ہے۔ ہندوستان کی قیادت نے اپنے قومی مفادات کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:فرانس میں سیاسی بحران، وزیراعظم بارنیئر کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور
پوتن نے کہا’’وزیر اعظم مودی کا ایسا ہی ایک پروگرام `میک ان انڈیا ہے۔ ہم ہندوستان میں اپنا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کیلئے بھی تیار ہیں۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند `انڈیا فرسٹ کی پالیسی کے تحت ماحول بنا رہی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ہندوستان میں سرمایہ کاری منافع کا سودا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روسی کمپنی روزنیفٹ نے حال ہی میں ہندوستان میں ۲۰؍ بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
پوتن نے ’برکس‘ کے عروج کے تناظر میں روسی درآمدات میں کمی کے پروگرام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جس میں ایس ایم ای کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی اور برکس اور دیگر ممالک میں ایس ایم ای کیلئے کاروباری لین دین کی سہولت کے لئے فوری حل کے نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بازار کے باہر ہوچکے مغربی برانڈز کی جگہ نئے روسی برانڈز کے ظہور کی طرف اشارہ کیا اور اشیائے صرف، آئی ٹی، ہائی ٹیک اور زراعت جیسے شعبوں میں مقامی روسی صنعت کاروں کی کامیابی کے بارے میں بتایا۔
روسی صدر نے کہا’’ہمارے لیے، یہ ہمارے درآمدات میں کمی کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر خاص طور پر اہم ہے۔ نئے روسی برانڈز کے ابھرنے سے ان مغربی کمپنیوں کی جگہ لینے میں مدد مل رہی ہے جنہوں نے رضاکارانہ طور پر ہمارے مارکیٹ سے نکل گئے ہیں ۔ ہمارے مقامی صنعت کاروں نے نہ صرف صارفین کی اشیاء بلکہ آئی ٹی اور ہائی ٹیک صنعتوں میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ‘‘
پوتن نے ایس ایم ایز کی ترقی میں تعاون کیلئے برکس ممالک کے درمیان زیادہ تعاون کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے رکن ممالک کو اگلے سال کے سربراہی اجلاس کے دوران تعاون کیلئے کلیدی شعبوں کی پہچان کرنے کی بھی ترغیب دی۔ سرمایہ کاری کے پلیٹ فارم پر بات کرتے ہوئے کہ روس برکس کے ساتھ مل کر ترقی کر رہا ہے، صدر پوتن نے کہا کہ اس میں تمام شراکت دار ممالک کو فائدہ پہنچانے کی صلاحیت ہے اور امید ہے کہ اس سے ہماری معیشتوں کو مدد ملے گی اور عالمی جنوب اور مشرق کے ممالک کو مالیاتی وسائل فراہم کرنے کا ایک اہم ذریعہ بنے گا۔
روسی صدر نے کہا’’میں اپنے برکس شراکت دار ممالک سے تعاون کے اہم شعبوں میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کی درخواست کرتا ہوں اور ہم یقینی طور پر اس بات کو اپنے برازیلی لیڈروں کی توجہ میں لائیں گے جو اگلے سال برکس کی قیادت کریں گے۔ ‘‘