• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پانی کی کمی ہندوستان کی ساکھ کیلئے نقصان دہ ہے: موڈیز

Updated: June 26, 2024, 10:51 AM IST | Agency | New Delhi

موڈیز کے مطابق ہندوستان میں پانی کی بڑھتی ہوئی قلت زرعی اور صنعتی شعبوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ہندوستان میں پانی کی بڑھتی ہوئی قلت زرعی اور صنعتی شعبوں کو متاثر کر سکتی ہے، جو ملک کی قرض کی صلاحیت کیلئے نقصان دہ ہے، کیونکہ خوراک کی افراط زر میں اضافہ اور آمدنی میں کمی سماجی بدامنی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بات موڈیز نے کہی ہے۔ 
 ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانی کی سپلائی میں کمی سے زرعی پیداوار اور صنعتی کام متاثر ہو سکتے ہیں جس کے نتیجے میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ ان شعبوں کی کریڈٹ کی صلاحیت کیلئے نقصان دہ ہو سکتا ہے جو بڑی مقدار میں پانی استعمال کرتے ہیں، جیسے کول پاور پروڈیوسرس اور اسٹیل مینوفیکچررس وغیرہ وغیرہ۔ موڈیزنے کہا کہ ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ تیزی سے صنعتکاری اور شہری کاری سے دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں پانی کی دستیابی میں کمی آئے گی۔ مزید برآں، آب و ہوا کی تبدیلی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے پانی کا بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے موسم سے متعلقہ واقعات جیسے خشک سالی، گرمی کی لہروں اور سیلاب کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی نے ایمرجنسی کو یاد کیا، کانگریس نے ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش بتایا

موڈیز نے ہندوستان کو درپیش ماحولیاتی خطرات پر ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں پانی کی قلت بڑھ رہی ہے کیونکہ تیز رفتار اقتصادی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی وجہ سے بڑھتی ہوئی قدرتی آفات کے درمیان پانی کی کھپت بڑھ رہی ہے۔ موڈیز ریٹنگز نے رپورٹ میں کہاکہ ’’یہ کریڈٹ کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ان شعبوں کیلئے بھی نقصان دہ ہے جو پانی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ طویل مدت میں، پانی کے انتظام میں سرمایہ کاری ممکنہ پانی کی کمی کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔ ‘‘ 

وزارت آبی وسائل کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے موڈیز نے کہا کہ ہندوستان کی فی کس اوسط سالانہ پانی کی دستیابی ۲۰۳۱ء تک کم ہو کر۱۳۶۷؍  کیوبک میٹر رہ جانے کا امکان ہے۔ یہ ۲۰۲۱ء میں پہلے ہی۱۴۸۶؍ کیوبک میٹر سے کم ہے۔ 
عالمی بینک کی فروری۲۰۲۳ء کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران، کثیر الجہتی قرض دہندہ نے دیہی برادریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی ہندوستانی حکومت کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK