منگل کی شام ۵؍ بجے تک اپنے کام پر واپس آنے کے سپریم کورٹ کے حکم کو ٹالتے ہوئے کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج میں جونیئر ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں جونیئر ڈاکٹروں نے اپنے مظاہرے جاری رکھنے کا اشارہ دیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 10, 2024, 10:10 PM IST | Kolkata
منگل کی شام ۵؍ بجے تک اپنے کام پر واپس آنے کے سپریم کورٹ کے حکم کو ٹالتے ہوئے کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج میں جونیئر ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں جونیئر ڈاکٹروں نے اپنے مظاہرے جاری رکھنے کا اشارہ دیا ہے۔
منگل کی شام ۵؍ بجے تک اپنے کام پر واپس آنے کے سپریم کورٹ کے حکم کو ٹالتے ہوئے کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج میں جونیئر ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں جونیئر ڈاکٹروں نے آج بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔ یاد رہے کہ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائے چندرچڈ کی بینچ نے مغربی بنگال کے مظاہرین ڈاکٹروں کو منگل کی شام ۵؍ بجے تک اپنی ڈیوٹی دوبارہ بحال کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بینچ نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اگر ڈاکٹر منگل کی شام ۵؍ بجے تک اپنی ڈیوٹی پر واپس لوٹ جاتے ہیں تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: افغانستان اور نیوزی لینڈ ٹیسٹ کا دوسرا دن بھی ضائع
مظاہرین ڈاکٹروں نے ہیلتھ سیکریٹری، ڈائریکٹر آف ہیلتھ سروس اور ڈائریکٹر آف میڈیکل ایجوکیشن کی معطلی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ قبل ازیں ممتا بنرجی نے سپریم کورٹ کے حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹروں سے اپنی ڈیوٹی دوبارہ جوائن کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم، سپریم کورٹ اور وزیر اعلیٰ کی اپیلوں کو ٹالتے ہوئے جونیئر ڈاکٹروں نے مسلسل مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین ڈاکٹروں نے نشاندہی کی ہے کہ ’’وہ صرف ٹرینی ڈاکٹرز ہیں اور ان کی ڈیوٹی سے غیر حاضری ظاہر کرتی ہے کہ صحت کی خدمات کی حالت کتنی قابل رحم ہے جہاں مناسب تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور متعلقہ طبی عملے کی سخت کمی ہے۔‘‘