سمندری طوفان کیساتھ ۱۳۵؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلنے سے پیڑ، کھمبے اکھڑگئے، ۶؍ افراد کی موت، کولکاتا ایئر پورٹ چوبیس گھنٹوں کیلئے بندکیا گیا۔
EPAPER
Updated: May 28, 2024, 10:11 AM IST | Agency | Kolkata
سمندری طوفان کیساتھ ۱۳۵؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلنے سے پیڑ، کھمبے اکھڑگئے، ۶؍ افراد کی موت، کولکاتا ایئر پورٹ چوبیس گھنٹوں کیلئے بندکیا گیا۔
خلیج بنگال سے اٹھنے والا ریمل طوفان اتوار کی رات ۱۳۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیزہواؤں کیساتھ بنگال پہنچ گیا۔ اس دوران شدید بارش کے سبب پیر کے روز کولکاتا سمیت مغربی بنگال کے متعدد دیگر اضلاع میں کچے مکانات تباہ ہوگئے، درخت اکھڑ گئے، بجلی کے کھمبے اور ریلوے سگنل پوسٹ گرگئے۔ اس دوران مختلف حادثات میں ۶؍افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ علاقائی موسمیاتی مرکز کے مطابق سمندری طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کا سلسلہ اتوار کی رات تقریباً ۳۰:۸؍بجے شروع ہوا اور مغربی بنگال کے جنوبی ۲۴؍ پرگناس کے ساگر جزیرے اور مونگلا کے نزدیک کھیپوپاڑہ کے درمیان پیر کی صبح کو ختم ہوا۔
اس کے نتیجے میں موسلا دھار بارش ہوئی، کولکاتا میں ۱۴۶؍ ملی میٹر بارش درج ہوئی، اور ۱۰۰؍سے ۱۱۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ سے۱۳۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، جس سے درخت اکھڑ گئے اور بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں۔ شہر میں دیوار گرنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ جنوبی کولکاتا کے متعدد علاقے جیسے ڈھکوریا، پارک سرکس اور بالی گنج زیر آب آگئے جبکہ ٹولی گنج اور کوی نظر الاسلام اسٹیشنوں میں میٹرو ریلوے کے شیڈ اڑ گئے تھے۔ فاتی سیالدہ ساؤتھ سیکشن میں احتیاطی اقدام کے طور پر ریلوے خدمات کو پہلے ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ شمالی۲۴؍ پرگنہ، جنوبی۲۴؍ پرگنہ اور مشرقی مدنا پور اضلاع سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ طوفان کے سبب بہت سے کچے مکانات زمین بوس ہو گئے ہیں اور بجلی کے کھمبے بھی ٹوٹ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:یوپی: ساتویں مرحلے میں کئی سیٹوں پر دلچسپ مقابلہ کا امکان
پروازیں منسوخ
طوفانی بارش اور خراب موسم کے باعث کولکاتا کے این ایس سی بی آئی ہوائی اڈے کو بھی اتوار کی دوپہر۱۲؍ بجے سے پیر کی صبح۹؍ بجے تک بند کر دیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر۳۴۰؍ ملکی اور۵۴؍ بین الاقوامی پروازیں منسوخ کی گئیں۔
میٹرو اور ٹرین خدمات ٹھپ
بارش کی وجہ سے پیر کی صبح سے کلکتہ میٹرو خدمات کو جزوی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ سڑک پر بس ٹیکسی کی تعداد بھی کم ہے۔ کہیں اہم شاہرائوں پانی جمع ہے۔ ریمل کے سبب ریل خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ ریلوے اتھاریٹی کے ذرائع کے مطابق کئی ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ریمل طوفان کا زورپیر کو کم ہوا اور یہ عام سائیکلون میں تبدیل ہوگیا ہے۔ تاہم پیر کو کئی گھنٹوں تک بارش ہوتی رہی، جس سے کلکتہ سمیت ریاست کے کئی علاقے زیر آب ہیں۔ تاہم شدید بارش کی وجہ سے دونوں ۲۴؍ پرگنہ اور کلکتہ کے مختلف علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ریمال لینڈ سلائیڈنگ کے۱۵؍ گھنٹے بعد بھی دیگھا ساحل پر تیزہوائیں چل رہی ہیں اور سمندر میں ہائی ٹائٹ ہے۔ تاہم ابھی تک کسی بھی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
بارش سے انتخابی پروگراموں پر پانی پھرگیا!
جنوبی ۲۴؍پرگنہ کی۳؍ سیٹوں ڈائمنڈ ہاربر، متھرا اور جے نگر میں آخری مرحلے میں پولنگ ہونی ہے۔ اسی طرح کلکتہ کی دونوں سیٹ کلکتہ شمال، کلکتہ جنوب اور شمالی۲۴؍کی بشیر ہاٹ، دمدم اور باراسات میں پولنگ بھی آخری مرحلے میں ہے۔ طوفان اور بارش کی وجہ سے اتوار سے ہی سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم روک گئی ہے۔ جنوبی۲۴؍ پرگنہ کے ساگردیپ کی سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے۔ پیر کو بھی بارش ہورہی ہے۔ طوفان کی وجہ سے باروئی پور میں کچھ جگہوں پر درخت گر گئے ہیں۔ ٹریفک میں خلل پڑگیا ہے۔ موسلا دھار بارش اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں سڑکوں پر ہی نہیں کھیتوں میں بھی پانی جمع ہو گیا ہے۔ کیننگ کی قابل کاشت زمین بھی زیر آب آگئی ہے۔ گوسابہ کے علاقے میں پیر کو دن بھر بارش نہیں رکی۔ ہوا کا ایک جھونکا بھی چل رہا ہے۔ ساحلی علاقہ بوکھالی کی سڑکیں خالی ہیں۔ پوکھالی کے ساحل پر طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں۔ حالات کے پیش نظر ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔