گزشتہ دنوں کمال عدوان اسپتال پر حملوں اور بڑے چھاپہ مار کارروائی کے بعد طبی مرکز کے ڈائریکٹر، اسرائیلی فوج کی حراست میں ہیں۔
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 9:01 PM IST | Inquilab News Network | Geneva
گزشتہ دنوں کمال عدوان اسپتال پر حملوں اور بڑے چھاپہ مار کارروائی کے بعد طبی مرکز کے ڈائریکٹر، اسرائیلی فوج کی حراست میں ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کمال عدوان اسپتال پر حملوں اور چھاپہ مار کارروائی کے بعد طبی مرکز کے ڈائریکٹر کو اسرائیلی فوج نے حراست میں لے لیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے پیر کو بیان دیا کہ شمالی غزہ میں جمعہ اور سنیچر کے اسرائیلی حملوں کے بعد بیت لحیہ میں واقع کمال عدوان اسپتال اور مریضوں کو مجبوراً دوسرے مقام پر منتقل کیا گیا۔ ادارہ کے مطابق، کمال عدوان اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیر علاج مریضوں کو انڈونیشیا اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جو خود غیر طبی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ اسپتال، شمالی غزہ میں واحد فعال طبی مرکز تھا۔
ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئسس نے کہا کہ غزہ کے اسپتال ایک بار پھر میدان جنگ بن گئے ہیں اور نظامِ صحت شدید خطرے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال پر چھاپوں، مریض اور عملے کو زبردستی نکالنے اور اس کے ڈائریکٹر کو حراست میں لینے کے بعد طبی مرکز کی سہولتیں بند ہوگئی ہیں۔ ڈائریکٹر کا ٹھکانہ کسی کو معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ٹیڈروس نے کہا کہ شمالی غزہ میں جاری افراتفری کے درمیان، عالمی ادارہ صحت اور دیگر تنظیموں نے آج بنیادی طبی اور حفظان صحت کا سامان، خوراک اور پانی انڈونیشیا اسپتال پہنچایا اور نازک حالت میں ۱۰ مریضوں کو الشفاء ہسپتال منتقل کیا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات اور ان کے حقوق کو برقرار رکھے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد کمال عدوان اسپتال اب خالی ہوچکا ہے: ڈبلیو ایچ او
اسرائیل کی فوج نے اتوار کو کہا کہ فورسیز نے تقریباً ۲۰ فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا اور چھاپے میں "۲۴۰ دہشت گردوں" کو گرفتار کیا ہے۔ اسرائیل نے اسے علاقہ میں انجام دی گئی اپنی "سب سے بڑی کارروائیوں" میں سے ایک قرار دیا ہے۔ فوج نے مزید کہا کہ ابو صفیہ کو حماس کے عسکریت پسند ہونے کے شبہ میں حراست میں لیا گیا ہے۔ فوج نے ان کے مقام کے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ سال رواں کے ۶ اکتوبر سے اسرائیلی فوج کی کارروائیاں، شمالی غزہ پر مرکوز ہے۔ حکام کے مطابق، حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کیلئے فضائی اور زمینی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔