حق رائے دہی کے تعلق سے جمعہ کی سہ پہر کوعرب مسجد میںخواتین کی خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ آدیواسیوں کے حقوق کیلئے آوازبلند کرنے والی الکا مہاجن نے رہنمائی کی۔
EPAPER
Updated: May 04, 2024, 8:57 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
حق رائے دہی کے تعلق سے جمعہ کی سہ پہر کوعرب مسجد میںخواتین کی خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ آدیواسیوں کے حقوق کیلئے آوازبلند کرنے والی الکا مہاجن نے رہنمائی کی۔
عام انتخابات میںممبئی میں ۲۰؍مئی کو ہونے والی ووٹنگ کے تعلق سے عرب مسجد(سانکلی اسٹریٹ) میں جمعہ ۳؍ مئی کی سہ پہر کو خواتین کی ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ عرب مسجد کے ٹرسٹیان اورمقامی ذمہ دار خواتین کی چند دنوں سے جاری محنت کا نتیجہ یہ رہا کہ ۵۰۰؍ سے زائد خواتین نے شرکت کی۔عرب مسجد کے خطیب وامام مولانا امیرعالم قاسمی اور آدیواسیو ں کےحقوق کیلئے آوازبلند کرنیوالی اور’سروہرا آندولن (سبھی ہرا بھرا) ‘ کی سربراہ معروف لیڈر الکا مہاجن نے خواتین سے خطاب کیا ۔ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنےوالی اس نشست میںمسلم خواتین نے استفادہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یہ پیغام دیگر ماؤں وبہنوں تک بھی پہنچائینگی۔
صد فیصد ووٹنگ کویقینی بنائیں
الکا مہاجن نے ملک کے موجودہ حالات ،آئین میں تبدیلی کا خواب اور آدیواسیوں کےمسائل پرروشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ’’ یہ الیکشن انتہائی اہم ہے ۔ہم سب کوآئین نے ووٹ کی طاقت دی ہے ،اس کا صحیح استعمال کرکے ہم اپنا اوردیش کا بھلا کر سکتے ہیں۔ اس کے برخلاف اگر ہم نے تساہل برتا اور ووٹنگ والے دن کوچھٹی کے طور پرگزار دیا توہم نہ صرف اپنا نقصان کریں گے بلکہ دیش کابھی نقصان ہوگا۔ اس لئے ابھی سےیہ ذہن بنالیجئے کہ ہمیں ووٹ دینا ہے ،گھر کا ہربالغ فرد ووٹ دے گا اورمحلے کی سطح پربھی ہماری کوشش ہوگی کہ کوئی بھی ووٹ دینے سے رہنے نہ پائے۔‘‘
انہوں نے ووٹنگ مشین کے استعمال کرنے کا طریقہ سمجھاتے ہوئے کہاکہ ’’ووٹ دینے کے لئے ای وی ایم کا بٹن دبانے کے ساتھ یہ دیکھئے کہ جسے آپ ووٹ دے رہے ہیں وہی نشان نظرآرہا ہے، بیپ بج رہی ہے یا نہیںاورجو ۷؍سکنڈ کا وقت ہے اسے بھی ذہن میں رکھئے ، یہ ایک ووٹر کے آئینی حقوق کا حصہ ہے۔اگر اس میں کوئی گڑبڑہو تووہاںموجودافسران کو بتائیے۔ ‘‘
الکامہاجن نے ووٹ کی طاقت اوراہمیت کو سمجھاتے ہوئے مزید کہاکہ ’’ ناندیڑمیں ایک حلقے میں صد فیصد ووٹنگ کی اطلاع ملی ہے، یہ ہم سب کےلئے خوش آئند ہی نہیںہےبلکہ ایک سبق ہے کہ ہم بھی اس طرح صدفیصد ووٹنگ کو یقینی بناسکتے ہیں، مگر اس کےلئے ہمیں ذہن بنانا ہوگا،وقت فارغ کرنا ہوگا ، ووٹ کی اہمیت کوسمجھنا ہوگا ،قطار میںلگ کریہ ثابت کرنا ہوگا کہ ووٹنگ والے دن ہمارے نزدیک ووٹ دینے سے زیادہ اہم کوئی اور کام نہیںہے۔اِ ن ہی کوششوں سے ہم سب بھی صد فیصد ووٹنگ کویقینی بناسکتے ہیں۔ ‘‘
ووٹ والا دن ہمارے لئے عید کے دن جیسا ہونا چاہئے
عائشہ انصاری نے مہمانوں کا تعارف اورمیٹنگ کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے ووٹ کی اہمیت کے تناظر میں کہاکہ ’’ووٹنگ والا دن ہمارے لئے عید کے دن جیسا ہونا چاہئے ۔ یعنی جس طرح ہم سب عید کی تیاری کرتے ہیں، اسی طرح کا اہتمام حق رائے کے لئے بھی کیا جانا چاہئے ۔اسی سے ہمارے مسائل حل ہوںگے ، ووٹنگ فیصد بڑھے گا اورہم سب جمہوریت کو مستحکم کرنے میںعملی طورپر شریک ہوسکیں گے۔‘‘