• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایکس ہندوستانیوں کے خلاف نسل پرست تبصروں کو روکنے میں ناکام: رپورٹ

Updated: January 10, 2025, 9:01 PM IST | Inquilab News Network | Washington

سینٹر فار دی اسٹڈی آف آرگنائزڈ ہیٹ کی جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، ایکس پر ہندوستانیوں کے خلاف نسل پرستی اور زینوفوبیا میں اضافہ ہوا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ایک امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ نام ٹویٹر) پر ہندوستانیوں کے خلاف نسل پرست تبصروں میں اضافہ ہوا ہے اور ایکس ان تبصروں کو روکنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع، منظم نفرت پر تحقیق کرنے والے تھنک ٹینک سینٹر فار دی اسٹڈی آف آرگنائزڈ ہیٹ کی جمعرات کو جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، بھارتی نژاد اور ٹیکنالوجی کے ماہر سری رام کرشنن کو ریاستہائے متحدہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مشیر برائے مصنوعی ذہانت نامزد کئے جانے کے بعد سوشل نیٹ ورک ایکس پر ہندوستانیوں کے خلاف نسل پرستی اور زینوفوبیا (دوسرے ممالک سےتعلق رکھنے والے افراد کے تئیں نفرت یا تعصب) میں اضافہ ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: نیتن یاہو کی گرفتاری وارنٹ کے احتجاج کے طور پر آئی سی سی کے خلاف بل منظور

اس تحقیق میں ۲۲ دسمبر سے ۳ جنوری کے درمیان ایکس پر ہندوستانیوں کو نشانہ بنانے والی ۱۲۸ پوسٹس کا تجزیہ کیا گیا۔ ان ہوسٹس پر ۳ جنوری تک مجموعی طور پر ۵۴ء۱۳۸ ملین تبصرے کئے گئے تھے۔ تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ۳۶ پوسٹس، جن کو ۱۰ لاکھ سے زائد صارفین نے دیکھا تھا، میں ۱۲ پوسٹس میں ہندوستانیوں کو "سفید امریکہ" کیلئے آبادی کے لحاظ سے خطرہ قرار دیا۔ تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ اس طرح کے مواد کو پوسٹ کرنے والے ۸۵ اکاؤنٹس میں سے، ۶۴ پر نیلے رنگ کی ٹک تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سوشل نیٹ ورک کے پریمیم سبسکرائبر ہیں اور تصدیق شدہ ہیں۔ 

تھنک ٹینک کے مطابق، جن پوسٹس کا تجزیہ کیا گیا وہ نفرت انگیز طرز عمل سے متعلق ایکس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ اس کے باوجود، سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ایسی پوسٹس کے خلاف مناسب کارروائی نہیں کی ہے۔ ۳ جنوری تک، ۱۲۵ پوسٹس اب بھی پلیٹ فارم پر موجود اور فعال ہیں، ۸ پوسٹس کو "حساس مواد" کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، جبکہ ایک پوسٹ کی مرئیت کو ایکس کی مواد کی پالیسی کی ممکنہ خلاف ورزی کی وجہ سے محدود کردیا تھا۔ پلیٹ فارم کی جانب سے ۸۵ ایسے اکاؤنٹس میں سے صرف ایک کو معطل کیا گیا تھا۔ سینٹر فار دی اسٹڈی آف آرگنائزڈ ہیٹ کی رپورٹ نے اس طرح کے نسلی ہدف کو `ہندو فوبک` پکارنے کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ایسا کرنا محض ہندو قوم پرستوں کے اس تصور کی بازگشت ہے کہ ہندوستانی شناخت ہندو شناخت کا مترادف ہے اور غیر ہندو دراصل ہندوستانی نہیں ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: قیامت خیز منظر، خوفناک جنگلاتی آگ ’ہالی ووڈ‘ پہنچی، اداکاروں کے مکانات تباہ

رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی نژاد ریپبلکن لیڈر وویک رام سوامی کی ایک ایکس پر پوسٹ کے بعد آن لائن نفرت میں مزید شدت آئی ہے۔ رام سوامی نے ۲۶ ڈسمبر کو ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ٹیکنالوجی کمپنیاں "مقامی" امریکیوں پر غیر ملکی اور پہلی نسل کے انجینئروں کی خدمات حاصل کرنے کو ترجیح دیتی ہیں کیونکہ امریکی ثقافت نے ذہانت کی بجائے اعتدال پسندی کو زیادہ فوقیت دی ہے۔ رام سوامی کو ٹرمپ نے ایلون مسک کے ساتھ حکومت کی کارکردگی کے مجوزہ محکمہ کی قیادت کے لئے مقرر کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK