آئندہ دنوں میں وسطی پہاڑی علاقوں، بحیرہ احمر کے ساحلی علاقوں اور جنوبی بالائی علاقوں میں۳۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ تک بارش ہونے کا الرٹ۔
EPAPER
Updated: August 30, 2024, 12:20 PM IST | Agency | Sanaa
آئندہ دنوں میں وسطی پہاڑی علاقوں، بحیرہ احمر کے ساحلی علاقوں اور جنوبی بالائی علاقوں میں۳۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ تک بارش ہونے کا الرٹ۔
شمالی یمن میں موسلادھار بارش کےسبب کئی علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس باعث درجنوں افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ زیر آب آنے والے علاقوں میں ہیضے کی وباء پھیلنے کا بھی خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق امدادی کارکنوں نے سیلاب متاثرہ علاقوں سے اب تک۱۳؍ لاشیں نکالی ہیں اور بہت سے افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ حکام کا کہنا ہے شدید موسمی بارش کے آغاز سے اب تک۹۹؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کے سبب پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے سیلاب سے دارالحکومت صنعا کے مغرب میں واقع صوبہ المہوت سب سے زیادہ متاثرہ ہوا، جس پرحوثیوں کا کنٹرول ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملہان ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے ۷؍ مکانات بھی تباہ ہو گئے۔ پانی کے تیز بہاؤ میں بہت سی کاریں بہہ گئیں اور بہت سی سڑکیں منقطع ہوگئیں۔ صوبے میں تین ڈیم کے ٹوٹنے کی بھی اطلاع ہے۔ حوثی کے زیر کنٹرول نشریاتی ادارے المسیرہ ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ المحویت کے پڑوسی علاقوں کے ساتھ ساتھ صوبہ الحدیدہ سے متعدد ایمبولینسیں امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے بھیجی گئی ہیں۔ اس موسم میں مغربی یمن کے پہاڑ شدید موسمی بارشوں کا شکار ہیں۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے اب تک تقریباً۹۰؍ افراد ہلاک اور تقریبا پونے تین لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے رواں ہفتے ہی خبردار کیا کہ آئندہ ماہ میں بارشوں میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے وسطی پہاڑی علاقوں، بحیرہ احمر کے ساحلی علاقوں اور جنوبی بالائی علاقوں کے کچھ حصوں میں ۳۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ تک بارش ہونے کی توقع ہے۔ ‘‘