• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کمسن طالبعلم محمدعظمت کریم نے اپنانام حاملین قرآن کی فہرست میں درج کرالیا

Updated: October 13, 2024, 11:20 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کلامِ ربانی کو اپنے سینے میں محفوظ کرکے محمد عظمت کریم نے اپنا نام حاملین قرآن کی فہرست میں شامل کرا لیا۔

Maulana Azhar Ahmad, a religious scholar, placed his hand of mercy on the head of the young student who memorized the completion, while other teachers and scholars are also seen. Photo: INN
تکمیل حفظ کرنے والے کمسن طالب علم کے سرپربزرگ عالم دین مولانااظہاراحمد دست ِ شفقت رکھ کردعا دیتے ہوئے جبکہ دیگر اساتذہ اورعلماء بھی نظر آرہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

کلامِ ربانی کو اپنے سینے میں محفوظ کرکے محمد عظمت کریم نے اپنا نام حاملین قرآن کی فہرست میں شامل کرا لیا۔ مدرسہ تحفیظ القرآن (مالونی ) کے ۱۰؍سال ۸؍ماہ کے اس طالب علم نے محض ایک سال میں ۶؍ اکتوبر کو قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ بہار سے تعلق رکھنے والے اس طالب علم کے والد محمد انیس بھی حافظ قرآن ہیں۔ نمائندۂ انقلاب نے مذکورہ طالب علم سے چند مقامات سے پڑھوایا جسے اس نے مخارج کی ادائیگی کے ساتھ سنایا۔
طالب علم کے استادحا فظ محبوب عالم نے مذکورہ طالب علم کی ذہانت اور یاد داشت کے تعلق سے بتایا کہ گزشتہ سال بقرعید سے قبل اس نے داخلہ لیا، ابتداء میں ڈیڑھ اوردو صفحہ سنایا اس کے بعد اضافہ ہوتا گیا پھر ایک ہفتے میں پوراپارہ مکمل ہوجاتا تھا اور روزانہ آموختہ ایک پارہ سناتا تھا۔ دیگر طلبہ کے مقابلے اسکی یادداشت حیران کن ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:پاکستان: تحریک انصاف کا احتجاجی مظاہرہ ہر حال میں ناکام بنایا جائےگا: حکومت

حافظ محمد عظمت کریم کے والد کے مطابق ’’میرا خواب شروع سے ہی بیٹے کو حافظ‌ بنانے کا تھا، آج اس کی عملی صورت اللہ رب العالمین نے دکھا دی، یہ ایسی دولت نصیب ہوئی ہے کہ اس کے شکرانے کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ مجھے قطعاً یہ اندازہ نہیں تھا کہ اتنے کم عرصے میں یہ دولت مل جائیگی مگر بچے کی لگن، استاد کی محنت اور باری تعالی کے فضل سے یہ ممکن ہوسکا۔‘‘ جامعہ کے سربراہ قاری شاکرسلیم نے بھی طالب علم کی ذہانت کی خوش گوار حیرت کے ساتھ ستائش کی۔
 دریں اثناء قدیم معروف دینی ادارہ مدرسہ اشرف العلوم کنہواں (سیتامڑھی بہار) کے مہتمم مولانا اظہاراحمد مظاہری نے علماء اور طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔ مولانا نے کہا کہ ’’ہم سب خوش نصیب ہیں کہ ہمیں علم دین کی دولت نصیب ہوئی اور مزید خوش بختی یہ ہے کہ ہمیں رب کائنات نے قرآن پڑھنے اور پڑھانے والوں میں شامل فرمایا ہے۔ ‘‘ مولانا نے بطور خاص یہ نصیحت فرمائی کہ ’’بیشک ہم طلبہ کی اصلاح کی فکر اور ان کی تعلیم میں منہمک رہیں مگر اپنی ذات کے تئیں اصلاح سے ہرگز غافل نہ رہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK