زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونالڈ ٹرمپ سے اپیل کی کہ وہ روسی حملوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے ان کے ملک کا دورہ کریں۔
EPAPER
Updated: April 14, 2025, 10:06 PM IST | Inquilab News Network | Kyiv
زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونالڈ ٹرمپ سے اپیل کی کہ وہ روسی حملوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے ان کے ملک کا دورہ کریں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونالڈ ٹرمپ سے اپیل کی کہ وہ روسی حملوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے ان کے ملک کا دورہ کریں۔ انہوں نے اتوار کو نشر ہونے والے سی بی ایس کے "۶۰ منٹ" انٹرویو میں کہا، "براہ کرم، کسی بھی قسم کے فیصلوں یا مذاکرات کی کسی بھی شکل سے قبل، یہاں آئیں اور مرے ہوئے لوگوں، شہریوں، جنگجوؤں اور تباہ شدہ اسپتالوں، گرجا گھروں کو دیکھیں۔" زیلنسکی نے مزید کہا کہ یوکرین کے دورے کے بعد، ٹرمپ سمجھ جائیں گے کہ (روسی صدر ولادیمیر) پوتن نے کیا کیا ہے۔ وہ سمجھ جائیں گے کہ ان کا سامنا کس سے ہے۔
وائٹ ہاؤس میں فروری کے آخر میں یوکرینی صدر، ٹرمپ اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے درمیان ہونے والی گرما گرم بحث کے بعد زیلنسکی کی یہ اپیل سامنے آئی ہے۔ اس وقت وینس نے یوکرین پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیر ملکی لیڈروں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے "پروپیگنڈا ٹورز" پر جاتے ہیں۔ زیلنسکی نے اس الزام کی ایک دفعہ پھر تردید کرتے ہوئے سی بی ایس کو بتایا کہ اگر ٹرمپ یوکرین کا دورہ کرتے ہیں، ہم کچھ بھی تیاری نہیں کریں گے۔ یہ کوئی ڈراما نہیں ہوگا۔ ٹرمپ بالکل وہیں جا سکتے ہیں جہاں وہ چاہیں، کسی بھی شہر میں جو روسی حملوں کی زد میں رہا ہو۔
یہ بھی پڑھئے: روس کا یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملہ، ۳۲؍ افراد ہلاک
واضح رہے کہ ٹرمپ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کو جلد ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں اور امریکہ روس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے۔ واشنگٹن نے یوکرینی حکام کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی پر بھی بات چیت کی ہے جبکہ یورپی ممالک یوکرین میں جنگ بندی کو مضبوط کرنے کیلئے فوج کو تعینات کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
"پوتن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا"
کیف نے اس سے قبل امریکہ کی تجویز کردہ غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا لیکن ماسکو نے اسے مسترد کر دیا جس کے بعد زیلنسکی نے بیان دیا کہ پوتن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ میں نے صدر ٹرمپ کو کئی بار یہ بات کہی۔ جب آپ پوچھتے ہیں کہ جنگ بندی کیوں کام نہیں کر رہی، تو اس کے پیچھے یہی وجہ ہے۔ زیلنسکی نے مزید کہا کہ پوتن کبھی جنگ ختم نہیں کرنا چاہتے تھے۔ پوٹن کبھی نہیں چاہتے تھے کہ ہم آزاد ہو۔ پوتن ہمیں، ہماری خودمختاری اور ہمارے لوگوں کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: رفح میں فوج کی پیش رفت، تباہی اور فاقہ کشی بڑھ گئی
یوکرینی لیڈر نے کہا کہ انہیں پوتن سے "۱۰۰ فیصد نفرت" ہے، اور پوچھا کہ آپ اس شخص کو کیسے دیکھ سکتے ہیں جس نے یہاں آ کر ہمارے لوگوں، ہمارے بچوں کو قتل کیا؟ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ اس دشمنی کا "یہ مطلب نہیں کہ ہمیں جنگ کو جلد سے جلد ختم کرنے کیلئے کام نہیں کرنا چاہئے۔" زیلنسکی نے کہا کہ ایک منصفانہ امن یہ ہوگا کہ "ہم اپنی خودمختاری یا آزادی نہ کھوئیں"۔ انہوں نے عہد کیا کہ وہ آخر کار روس کے زیر قبضہ ہر علاقے کو واپس لیں گے۔