ہندوستان کی جونیئر ٹیم کے کوچ پی آر شریجیش نے انقلاب کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں چیلنج قبول کرنا پسند ہے۔
EPAPER
Updated: December 28, 2024, 10:35 AM IST | Sukanth Saurabh | New Delhi
ہندوستان کی جونیئر ٹیم کے کوچ پی آر شریجیش نے انقلاب کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں چیلنج قبول کرنا پسند ہے۔
ہندوستانی ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر پی آر شریجیش، جو’ ہندوستان کی `دیوار‘ تھے، ہاکی انڈیا لیگ میں ایک نئے کردار میں نظر آئیں گے۔ دہلی ایس جی پائپرس کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے وہ ہندوستانی ہاکی کو نئی بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں۔انقلاب کے ساتھ خصوصی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وہ ہمیشہ نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پسند کرتے ہیں، اسی لئے ہندوستان کی جونیئر ہاکی ٹیم کے کوچ اور اب دہلی ایس جی پائپرس کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے وہ ملک کے نوجوان کھلاڑیوں کو مستقبل کے لئے تیار کر رہے ہیں۔
ہاکی انڈیا لیگ (ایچ آئی ایل) ۸؍ سال بعد ۲۸؍دسمبر سے دوبارہ شروع ہورہی ہے۔ اسے سونی اسپورٹس نیٹ ورک پر ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ پیرس اولمپکس کے بعد ریٹائر ہونے والے ہندوستانی ٹیم کے سابق گول کیپر پی آر شریجیش اب ہندوستانی جونیئر ہاکی ٹیم کے کوچ بھی ہیں۔ ان کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے سلطان آف جوہر کپ میں کانسے کا تمغہ جیتا اور جونیئر ایشیا کپ میں اپنے خطاب کا دفاع کیا۔ شریجیش ایچ آئی ایل میں دہلی ایس جی پائپرس کے ڈائریکٹر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کے بارے میں انہوں نے کہا’’ `میرا بنیادی مقصد ہمیشہ یہ رہا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں جو کچھ بھی سیکھا ہے اسے نوجوانوں تک پہنچانا ہے۔ یہ کردار میرے لئے ایک نیا چیلنج ہے کیونکہ ایک کھلاڑی سے کوچ اور اب ڈائریکٹر بننا بالکل مختلف چیلنج ہے۔ ایک کھلاڑی کو صرف اپنی اور اپنی ٹیم کی فکر ہوتی ہے، ایک کوچ کو صرف اپنی، اپنی ٹیم اور ان کی کارکردگی کی فکر ہوتی ہے جبکہ ایک ڈائریکٹر کو نہ صرف اپنی، اپنی ٹیم، ٹیم کی کارکردگی، ٹیم کے کوچ اور فرنچائزی کے نام بلکہ ٹیم کے وقارکی فکر ہوتی ہے۔ تمام چھوٹی اور بڑی چیزوں پر مجھے غور کرنا ہوگا ۔ یہ میرے لئے بالکل نیا تجربہ ہے۔ میں اس سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں، مجھے بہت خوشی ہے کہ میں ہندوستانی ہاکی کی ترقی میں اپناکچھ رول ادا کر رہا ہوں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: بے بی جان: پرانی شراب کو نئی بوتل میں پیش کرنے کی کوشش
ہندوستانی کھلاڑیوں کے سامنے کس طرح کے چیلنج ہونے والے ہیں؟ اس سوال پر شریجیش نے کہا کہ یہ لیگ بہت چیلنجنگ ہونے والی ہے کیونکہ ٹیموں کو مختصر وقفے میں ۱۲؍ میچ کھیلنے ہوتے ہیں۔ ہمارے لئے اچھی بات یہ ہے کہ ہمیں زیادہ سفر نہیں کرنا ہے۔ ہمیں صرف ایک میچ کے لئے رانچی جانا ہے جبکہ ہمارے باقی تمام میچ رورکیلا میں ہوں گے۔ اس کے علاوہ دہلی ایس جی پائپرس کے پاس ہندوستانی جونیئر ٹیم کے ۵؍ سے ۶؍ کھلاڑی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ لیگ انہیں مستقبل کے لئے تیار کرے گی۔یہاں انہیں عالمی سطح کے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا جس سے انہیں ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
ایک سابق گول کیپر کے طور پر شریجیش نے ٹیم کے دفاع کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی پر کہا کہ’’ `گول کیپر ٹیم کے کوچ کی طرح ہوتا ہے۔ ان کے لئے کھیل کو سمجھنا اور حکمت عملی بنانا بہت آسان ہے۔ میں ٹیم کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کروں گا لیکن میرے خیال میں مخلف ٹیم کے خلاف حملہ بہترین دفاع ہے۔ ویسے بھی اسٹرائیکر دفاع کی پہلی لائن ہوتےہیں۔