ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے ایک انٹرویو میں آسٹریلیا میں ہوٹل میں قیام کے دوران زہر دیئے جانے کا دعوی کیا ہے۔ یہ معاملہ کورونا وبا کے دوران ۲۰۲۲ء کا ہے جب ویکسین مسلئے پر جوکووچ کو آسٹریلیائی حکام نے تحویل کے دوران میلبورن کے ایک ہوٹل میں رکھا تھا۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 8:21 PM IST
ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے ایک انٹرویو میں آسٹریلیا میں ہوٹل میں قیام کے دوران زہر دیئے جانے کا دعوی کیا ہے۔ یہ معاملہ کورونا وبا کے دوران ۲۰۲۲ء کا ہے جب ویکسین مسلئے پر جوکووچ کو آسٹریلیائی حکام نے تحویل کے دوران میلبورن کے ایک ہوٹل میں رکھا تھا۔
ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے ایک انٹرویو میں آسٹریلیا میں ہوٹل میں قیام کے دوران زہر دیئے جانے کا دعوی کیا ہے۔ نوواک جوکووچ کو ۲۰۲۲ءمیں آسٹریلوی حکام نے آسٹریلین اوپن میں شرکت کی اجازت نہیں دی تھی، ویکسین کے مسئلے پر جوکووچ نے غلط دستاویز پیش کیں جس کے بعد ان کا ویزہ منسوخ کر کے انہیں ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اس دوران نوواک جوکووچ کو تحویل کے دوران میلبورن کے ایک ہوٹل میں رکھا گیا تھا۔ جوکووچ نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ سربیا واپسی پر مجھے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا، میں نے محسوس کیا کہ میلبورن کےہوٹل میں مجھے زہریلی خوراک دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مائیکل کلارک نے بمراہ کو تینوں فارمیٹ میں بہترین گیندباز قرار دیا
انہوں نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے پبلک میں کسی کو نہیں بتایا کہ میرے جسم میں بہت زیادہ دھات اور مرکری پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب خوراک کی وجہ سے ہی ہوا۔ کھلاڑی نے کہا کہ معاملہ فلو سے شروع ہوا اور پھر میری طبیعت خراب ہوتی چلی گئی، ٹیسٹ کرانے کے بعد یہ سب انکشاف ہوا۔ آسٹریلوی حکام نے ابھی تک جوکووچ کے دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور مبینہ طور پر زہر دینے کے حوالے سے کوئی باقاعدہ تحقیقات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نواک جوکووچ نے کووڈ ویکسین نہ لگوانے پر یو ایس اوپن مس کردیا تھا، بعدازاں انہوں نے اس کے اگلے برس آسٹریلین اوپن میں حصہ لیا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔