Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

علی فضل کا سنیما کی دنیا میں خواتین کو بااختیار بنانے کا عہد

Updated: March 26, 2025, 10:08 PM IST | Mumabi

اپنے حالیہ انٹرویو میں علی فضل نے ریچا چڈھا کے ساتھ شرکت کی، اور بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ سنیما میں خواتین کی کہانیاں سنانے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ وہ بطور پروڈیوسر اپنی آنے والی فلم ’’رُول بریکرز‘‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں۔

Ali Fazal and Richa Chadha. Photo: INN
علی فضل اور ریچا چڈھا۔ تصویر: آئی این این

علی فضل طویل عرصے سے متنوع کہانیاں ناظرین تک پیش کرنے کے حامی رہے ہیں، اور ان کے حالیہ پروجیکٹ خواتین کی زیرقیادت بیانیے کیلئے ان کے عزم کو تقویت دیتے ہیں۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ ’’گرلز وِل بی گرلز‘‘ میں بطور پروڈیوسر اپنے کردار سے لے کر آنے والی فلم ’’ رُول بریکرز‘‘ میں ان کی شمولیت تک، علی فضل ان کہانیوں کی حمایت کرتے رہتے ہیں جو خواتین کو اولیت دیتی ہیں۔ اسکرین پر اپنے کام کے علاوہ، علی فضل اور ان کی بیوی ریچا چڈھا نے انڈر کرنٹ لیب کے ذریعے حقیقی دنیا پر اثر ڈالنے کا بھی عہد کیا ہے، یہ ایک پہل ہے جو سینما میں مزید خواتین کو تربیت دینے اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے وقف ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بالی ووڈ: پہلی زومبی ایکشن فلم کی دوڑ: رتیک، رنویر اور کارتک آرین میں خاموش جنگ

ان کہانیوں کے بارے میں اپنے شوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے، علی فضل نے کہا کہ ’’کہانی سنانے میں طاقت ہے، اور بہت طویل عرصے سے، بیانیہ ایک سمت میں متزلزل رہا ہے۔ لیکن لہر بدل رہی ہے، اور مجھے اس تبدیلی کا حصہ بننے پر فخر ہے۔ ’’گرلز وِل بی گرلز‘‘ صرف شروعات تھی، اور ’’رول بریکرز‘‘ کے ساتھ، ہم حدوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ ضروری کہانیاں نہیں ہیں، یہ ضروری چیلنجز نہیں ہیں۔ دقیانوسی تصورات، اور ایک ایسا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں جسے مین اسٹریم سنیما میں طویل عرصے سے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔مَیں یہ کام اس وقت تک جاری رکھوں گا جب تک میں اسکرین پر ایک اداکار ہوں۔ یہ صرف خواتین کی زیر قیادت فلموں کو سپورٹ کرنے کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ صنعت، مصنفین سے لے کر ہدایتکاروں تک، تکنیکی ماہرین تک، زیادہ جامع بن جائے۔ اسی وجہ سے ریچا اور میں نے انڈر کرنٹ لیب شروع کیا، حقیقی، ٹھوس تبدیلی پیدا کرنے کیلئے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سالگرہ مبارک: نندہ نے اپنی اداکاری سے کئی فلموں کو سپر ہٹ بنایا تھا

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو اپنی کہانیاں سنانے ککیلئے مزید وسائل فراہم کئے جائیں، ان کے اپنے پلیٹ فارم پر وسائل فراہم کئے جائیں۔ سنیما ترقی کر رہا ہے، اور میں اس تبدیلی کے دائیں جانب رہنا چاہتا ہوں، مستقبل متنوع آوازوں سے تعلق رکھتا ہے، اور میں ان کی حمایت کیلئے حاضر ہوں۔‘‘ دریں اثنا، کام کے محاذ پر، علی فضل، انوراگ باسو کی ’’میٹرو: اِن دنوں‘‘ میں کام کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ’’مرزا پور‘‘ فلم اور تمل فلم ’’ٹھگ لائف‘‘میں بھی کام کررہے ہیں جس کے ہدایتکار منی رتنم ہیں۔ علی فضل راج اور ڈی کے کی پیریڈ ڈراما سیریز ’’رخت برہمانڈ‘‘ کا بھی حصہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK