برلن فلم فیسٹیول میں ۶۴؍ سالہ برطانوی اداکارہ ٹلڈا سوئنٹن کو گولڈن بیئر تفویض کیا گیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے غزہ میں نسل کشی اور غزہ کیلئے امریکی منصوبے پر صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کی۔
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 7:32 PM IST | Berlin
برلن فلم فیسٹیول میں ۶۴؍ سالہ برطانوی اداکارہ ٹلڈا سوئنٹن کو گولڈن بیئر تفویض کیا گیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے غزہ میں نسل کشی اور غزہ کیلئے امریکی منصوبے پر صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کی۔
برلن فلم فیسٹیول میں معروف ہالی ووڈ اداکارہ ٹلڈا سوئنٹن جذباتی تقریر کرتے ہوئے اشکبار ہوگئیں۔ اپنی تقریر میں انہوں نے غزہ کو ’’مشرق وسطیٰ کے ریویرا‘‘ میں تبدیل کرنے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبوں پر شدید تنقید کی۔ ۶۴؍ سالہ برطانوی اداکارہ کو فلم فیسٹویل میں ان کے شاندار کریئر کیلئے اعزازی ’’گولڈن بیئر‘‘ تفویض کیا گیا۔ ایوارڈ قبول کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ یہ فیسٹیول سرحدوں کو ختم کرتا ہے اور سبھی کی شمولیت کو یقینی بناتا ہے۔ یہاں ظلم و ستم یا ملک بدری کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔‘‘ وہ ڈونالڈ ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں کی جانب اشارہ کررہی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے:وکی کوشل کی ’’چھاوا‘‘ نے پہلے دن ۱ء۳۳؍کروڑ روپے کا کاروبار کیا
"The inhumane is being perpetrated on our watch. I’m here to name it without hesitation & to lend my unwavering solidarity to all who recognize the unacceptable complacency of our greed-addicted governments making nice with war criminals.” - Tilda Swintonpic.twitter.com/KhURkj3ayu
— ʙᴇʟʟᴀᴅᴏɴɴᴀ🧘🏻♀️ (@canyou_sonicme) February 13, 2025
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ نے ’’سنیما‘‘ کو ایک آزاد اور عظیم ملک قرار دیا جو لوگوں کو جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں قبضہ ہے نہ نوآبادیات، اور نہ ہی یہ کسی کی ملکیت ہے۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے غزہ پٹی پر ’’قبضہ‘‘ کرنے اور اسے ’’جہنم کا دہانہ‘‘ بنانے سے ’’مشرق وسطیٰ کے ریویرا‘‘ میں تبدیل کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کرنے کے بعد ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کو منقسم کردیا تھا۔ اس ضمن میں ٹلڈا سوئٹن نے کہا کہ ’’ہماری آنکھوں کے سامنے یہ غیر انسانی کام کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر قتل عام کا منصوبہ پیش کیا جارہا ہے مگر ہم خاموش ہیں۔ میں کسی ہچکچاہٹ کے بغیر اس شخص کا نام لے رہی ہوں، اور ان تمام افراد کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کررہی ہوں جو کمزور ہیں اور اپنی آواز بلند کرنے سے قاصر ہیں۔ مَیں انہیں بھی للکارتی ہوں جو ہماری لالچی حکومتوں کی خوشامد کرتے ہیں، اور حکومتیں، طاقت کیلئے غیر انسانی عمل کرنے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ مَیں ایسے لوگوں کے خلاف آواز بلند کرتی ہوں جو سیارے کو تباہ کرنے والوں اور جنگی مجرموں کے قدم سے قدم ملا کر چلتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:برندا کرات کا جسٹس گوائی کو خط، کہا مزدور مفت اسکیموں کی وجہ سے کام سے گریز نہیں کرتے
ٹلڈا سوئنٹن نے ٹرمپ کے نسلی تطہیر کے تبصروں پر کہا کہ ’’یہ بین الاقوامی طور پر فعال اجتماعی قتل‘‘ ہے۔ یاد رہے کہ اس سال کے آغازمیں دی انڈیپنڈنٹ نے ٹلڈا سوئٹن کو ۲۱؍ ویں صدی کے کی ۲۰؍ ویں عظیم فلمی اداکار قرار دیا تھا۔ اسی دوران اداکارہ نے کہا کہ وہ عارضی طور پر فلموں سے وقفہ لے رہی ہیں۔ وہ کچھ عرصہ اپنے آبائی وطن اسکاٹ لینڈ میں سکون سے گزارنا چاہتی ہیں۔