• Sun, 29 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سی بی ایف سی کی دلجیت دوسانجھ کی فلم پنجاب ۹۵؍ سے۱۲۰؍ مناظر نکالنے کا مطالبہ

Updated: September 25, 2024, 4:35 PM IST | New Delhi

سی بی ایف سی نے دلجیت دوسانجھ کی اداکاری سے مزین فلم ’’پنجاب ۹۵؍‘‘ کے نام اور کلیدی کردار کے نام میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔سی بی ایف سی نے فلم میں ۱۲۰؍ مناظر نکالنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ فلم کے ہدایتکار ہنی ٹریہان اور پروڈیوسرکا کہنا ہے کہ فلم میں تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی۔

Punjab 95 poster. Photo: INN
پنجاب ۹۵؍ کاپوسٹر۔ تصویر: آئی این این

دلجیت دوسانجھ، جو فلم پنجاب ۹۵؍میں نظر آئیں گے، کیلئے مشکلات ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ ہنی ٹریہان کی ہدایتکاری میں بنائی گئی یہ فلم حقوق انسانی کے کارکن جسونت سنگھ کھالڑاکی زندگی پر مبنی ہے جو پنجاب مسلح بغاوت کے درمیان اہم شخصیت بن کر ابھرے تھے اور جنہوں نے پنجاب میں ۱۹۸۴ء سے ۱۹۹۴ء کے درمیان مسلح بغاوت کے درمیان سکھ نوجوانوں کی گمشدگی اور قتل کی تفتیش میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 

بالی ووڈ کے پہلے خان اور امیتابھ بچن کی فلم ’شکتی‘ نے اوسط کاروبار کیا تھا

اس سال کے آغاز میں یہ کہا گیا تھا کہ سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) نے فلم میں ۸۵؍ مناظر نکالنے کا مطالبہ کیا ہے اور اب سی بی ایف سی کے چیف پرسون جوشی کے ساتھ فلم کی نظر ثانی کی کمیٹی نے پنجاب ۹۵؍ دیکھی ہے اور فلم کے سرٹیفکیٹ کو محفوظ رکھنے کیلئے ۹۵؍ کے بجائے ۱۲۰؍ مناظر نکالنے کی مانگ کی ہے۔ سی بی ایف سی نے فلم سازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلم کے عنوان اور فلم کے مرکزی کردار دلجیت کا نام تبدیل کر دیں۔ خیال رہے کہ فلم کے عنوان ’’پنجاب ۹۵؍‘‘ میں 
’’۹۵؍‘‘ اس سال کو پیش کرتا ہے جب کھالٹرا کا قتل کیا گیا تھااور دہائیوں کے بعد ان کے قتل کے معاملے میں پنجاب کے ۶؍ پولیس افسران کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ’’سی بی ایف سی کی رائے کے مطابق فلم کے عنوان کو تبدیل کر کے ’’ستلج‘‘ کر دینا چاہئے۔ خیال رہے کہ ستلج پنجاب کے ایک دریا کا نام ہے۔ فلم میں کل ۱۲۰؍ مناظر نکالنے کی ضرورت ہے۔ ان تبدیلیوں میں سب سے اہم تبدیلی فلم کے مرکزی کردار کے نام میں تبدیلی ہے۔ فلم کے ہدایتکار ہنی ٹریہان اور پروڈیوسر رونی اسکریو والا نے سی بی ایف سی سے کہا ہے کہ ’’وہ فلم میں اس تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے اور ۱۹۸۴ء سے ۱۹۹۴ء تک پنجاب مسلح بغاوت کے درمیان سکھ نوجوانوں کی گمشدگی اور قتل کے معاملے کی تفتیش میں کھالڑا کے کردار کی نشاندہی کی ہے۔ ان کے اعتراض کی وجہ یہ ہے کہ سکھ طبقے میں کھالڑا کو شہید سمجھا جاتا ہے اور فلم میں سے ان کا نام ہٹانا نہ صرف یہ کہ ان کے اور ان کے خاندان بلکہ پورے سکھ طبقے کی بے عزتی ہوگی۔ فلم میں ان کے نام کو شامل نہ کرنے کے بعد یہ بائیوپک (ایک فلم جو کسی کی زندگی کی داستان بیان کرے ) رہ ہی نہیں جاتی ہے۔ سی بی ایف سی نے یہ بھی کہا ہے کہ ’’یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا ہے کہ یہ فلم حقیقی دعوؤں پر مبنی ہے کیونکہ یہ لوگوں کے جذبات کو بھڑکانے کا باعث بنے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: "تال" فلم کیلئے اے آر رحمان کو نہایت کم فیس ادا کی گئی تھی: سبھاش گھئی کا انکشاف

جیسا کہ سی بی ایف سی نے فلم میں مزید کٹس کا مطالبہ کیا ہے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فلم کے ایک سین میں گربانی کو ہٹانے کا کہا گیا ہے۔ بورڈ نے یہ بھی کہا ہے کہ فلم میں سے پنجاب اور ضلع ترن تارن کا ذکر بھی نہ کیا جائے۔مزید برآں یہ کہ فلم سے قومی پرچم کی نمائش اور کنیڈا اور برطانیہ کے حوالے کو بھی ہٹا دینا چاہئے۔ اگر فلم ساز فلم میں یہ تبدیلیاں کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں، تو انہیں اس ہفتے کے ختم ہونے سے پہلے ہی فلم کا سرٹیفکیٹ دے دیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق سی بی ایف سی کیلئے پہلی مرتبہ فلم کی اسکریننگ ۲۰۲۲ء میں کی گئی تھی اور بورڈ نے اب تک اس فلم کے سرٹیفکیٹ کو روک کر رکھا ہے۔قبل ازیں سی بی ایف سی نے فلم میں ۲۲؍ کٹس کا مطالبہ کیا تھا اور فلم کے پروڈیوسر نے فلم میں کٹس کے مطالبات کے خلاف کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK