Updated: November 09, 2024, 10:03 PM IST
| London
’’ون ڈائریکشن‘‘ بینڈ کے سابق گلوکار لیئم پین کے جسم میں الکحل، کوکین اور ایک اینٹی ڈپریسنٹ کے ثبوت ملے جو ان کی موت سے کم از کم ۷۲؍ گھنٹے قبل تک موجود تھے۔ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ موت کے وقت وہ نیم بے ہوشی کی حالت میں رہے ہوںگے۔ ان کی موت کو خودکشی نہیں بلکہ حادثاتی قرار دیا جارہا ہے۔
لیئم پین کی الم ناک موت کے تین ہفتے بعد، ارجنٹائنی حکام نے تصدیق کی کہ سابق ون ڈائریکشن ممبر کی موت حادثاتی تھی، انہوں نے خودکشی نہیں کی۔ سابق ون ڈائریکشن اسٹار ۱۶؍ اکتوبر کو بیونس آئرس میں ایک ہوٹل کی تیسری منزل پر واقع اپنے کمرے کی بالکنی سے گرنے کے بعد متعدد زخموں کی تاب نہ لا کر انتقال کر گئے تھے۔ پوسٹ مارٹم میں خود کو نقصان پہنچانے یا جسمانی حملے کی کوئی علامت نہیں ملی۔ تاہم، ۳؍ افراد پر غفلت، منشیات کی فراہمی اور ان کے استعمال کو فروغ دینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ حکام نے نامعلوم افراد کو ملک نہ چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔ الزامات کے باوجود ابھی تک تینوں میں سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، ملزمین میں سے ایک بیونس آئرس میں لیئم پین کے ساتھ تھا۔ دوسرا ہوٹل کا ملازم ہے جبکہ تیسرے کو منشیات فراہم کرنے والا بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اینی ہیتھوے اور زینڈایا، کرسٹوفر نولن کی نئی فلم میں نظر آئیں گی
ایل مُنڈو کے مطابق، نیشنل کریمنل اور کریکشنل پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ ۱۶ اکتوبر کو برطانوی موسیقار لیئم جیمس پین کی بیونس آئرس میں پالرمو کے پڑوس میں واقع ایک ہوٹل کی بالکنی سے گرنے سے ہوئی موت کی تحقیقات میں غیر قانونی طرز عمل کا پتہ چلا جس کے بعد تین افراد پر ایک شخص کو چھوڑنے، اسکی موت، سپلائی اور منشیات پہنچانے کے جرائم کی دفعات عائد کئے گئے۔ پین کے متعدد ٹاکسیکولوجی ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ سابق ون ڈائریکشن رکن کے سسٹم میں الکحل، کوکین اور ایک اینٹی ڈپریسنٹ کی موجودگی کے ثبوت ملے ہیں جو ان کی موت سے کم از کم ۷۲ گھنٹے قبل تک موجود تھے۔
یہ بھی پڑھئے: دوسرے ہفتے ’’بھول بھلیاں ۳‘‘، ’’سنگھم اگین‘‘ سے آگے
رپورٹس نے مزید اس بات کی تصدیق کی کہ پین نے موسم خزاں کے دوران سردی سے بچنے کیلئے کوئی حفاظتی اقدام نہیں کیا تھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اس وقت بے ہوش یا نیم ہوش میں تھے۔ ان باتوں کی روشنی میں تفتیش کاروں نے نتیجہ اخذ کیا کہ پین کا بالکنی سے گرنا، جان بوجھ کر یا رضاکارانہ اقدام نہیں تھا، کیونکہ وہ اپنی حالت کی وجہ سے اپنے اعمال سے بے خبر نہیں تھے۔ تحقیقات کے بعد ارجنٹائنی حکام نے لیئم پین کی لاش کو آخری رسومات کے لئے برطانیہ منتقل کر دیا ہے۔