حملہ آور کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا، مارچ یا اپریل ۲۰۲۴ء کے بعد بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ ممبئی کے ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا۔
EPAPER
Updated: January 24, 2025, 6:59 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
حملہ آور کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا، مارچ یا اپریل ۲۰۲۴ء کے بعد بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ ممبئی کے ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا۔
مشہور بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر چاقو حملہ کے کیس میں نیا موڑ آگیا ہے۔ حملہ مبینہ ملزم محمد شریف کے والد روح الامین نے نیوز ۱۸ سے خصوصی گفتگو کے دوران دعویٰ کیا کہ ٹیلی ویژن پر دکھایا جانے والا شخص ان کا بیٹا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا بیٹا ہمیشہ چھوٹے بال رکھتا ہے اور بیک برش کرتا ہے۔ ٹی وی پر دکھائی جا رہی تصویر، کسی بھی زاویہ سے میرے بیٹے کی نہیں ہے۔ میرا بیٹا ۳۰ سال سے ایک ہی ہیئر اسٹائل رکھتا آیا ہے، تو اب کیوں تبدیل کرے گا؟
یہ بھی پڑھئے: اکشے کمار نے سیف علی خان کی تعریف کی، کہا ’’وہ بہت بہادر ہیں‘‘
امین نے مزید بتایا کہ ان کا بیٹا، اپریل یا مارچ ۲۰۲۴ء کے بعد بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ ممبئی کے ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا اور انہیں ہر ماہ پیسے بھیجتا تھا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جو تصویر دکھائی جا رہی ہے وہ ان کے بیٹے کی نہیں ہے اور وہ اس قسم کی ہیئر اسٹائل نہیں رکھتا۔ امین نے مزید بتایا کہ ان کے بیٹے کی عمر ۳۰ سال ہے اور اس کے بالوں کا انداز ٹی وی پر دکھائے جا رہے شخص سے مختلف ہے۔ ان کے بیٹے کیلئے اس قسم کے حملے کی منصوبہ بندی کرنا ممکن نہیں ہے اور خصوصاً بالی ووڈ کی ایک بڑی شخصیت پر۔ امین نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے چہرے کو جانتے ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو انہوں نے اپنے بیٹے سے بات کی تھی اور اس کے بعد اس نے انہیں کال نہیں کیا۔ روح الامین نے کہا کہ وہ ہر طرح کی مدد کیلئے بنگلہ دیشی حکومت سے رابطہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ کے بعد اہل خانہ کی سیکوریٹی میں اضافہ
"بیٹے کی ہجرت کیلئے شیخ حسینہ ذمہ دار"
امین نے بتایا کہ وہ بنگلہ دیش کے جلوکاٹھی ضلع میں رہتے ہیں۔ وہ خود بی این پی کے لیڈر ہیں اور ان کے دو بچے بھی سیاسی جماعت سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے بیٹے کی ہجرت کیلئے شیخ حسینہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ لوگوں کو قتل کر رہی تھیں جس کی وجہ سے ان کے بیٹے کا ملک میں رہنا مشکل ہو گیا تھا اور اس کے پاس ہندوستان جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کی حوالگی کیلئے ہندوستان کوآنکھ دکھانی شروع کردی
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حملہ آور نے اداکار کے گھر میں گھس کر ان پر چاقو سے کئی دفعہ وار کیا جس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا اور ان کی کمر میں پھنسے ۵ء۲ انچ کے چاقو کو نکالنے کیلئے سرجری کی گئی۔ ملزم محمد شریف کے فنگر پرنٹس کو اداکار سیف علی خان کی رہائش گاہ سے ملنے والے فنگر پرنٹس سے میچ کرلیا گیا ہے۔ سیف کے بیٹے جہانگیر کے کمرے کے دروازے اور باتھ روم سے انگلیوں کے نشانات بھی لئے گئے۔ اداکار نے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا جس میں انہوں نے چاقو کے حملے کی رات کی پوری کہانی بیان کی۔