• Tue, 11 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تیمور نے مجھ سے پوچھا کیا آپ مرنے والے ہیں؟: سیف علی خان

Updated: February 10, 2025, 4:29 PM IST | Mumabi

سیف علی خان نے ایک انٹرویو میں اپنے اوپر ہوئے حملے کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے اہل خانہ کس طرح خوفزدہ ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا ’’تیمور نے مجھ سے پوچھا کیا آپ مرنےو الے ہیں؟جہانگیر نے مجھے پلاسٹک کا بلہ دیا اور کہا اسے اپنے بازو میں رکھ لیجئے اگلی دفعہ کام آئے گا۔‘‘انہوں نے بتایا کہ سارہ اور ابراہیم ان پر ہونےو الے حملے کے بعد جذباتی ہوگئے تھے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

۱۶؍ جنوری ۲۰۲۵ءکو بالی ووڈ کے اداکار سیف علی خان پر شریف الاسلام نامی شخص نے مبینہ طور پر حملہ کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں باندرہ کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔حملہ آور پہلے سیف علی خان کے بیٹے جہانگیر علی خان (جہہ) کے کمرے میں داخل ہوا تھا۔ اس نے سیف علی خان کی ایک ملازمہ کو زخمی کیا اور پھر سیف علی خان پر۔ سیف علی خان کو ۶؍ زخمی آئے تھے اور ان کے بڑے دو آپریشن کئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: رتن ٹاٹا کے ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن میں بڑی تبدیلیاں ہونے والی ہیں

سیف علی خان کا فوری ردعمل اور ان کی اسپتال منتقلی
ٹائمز آف انڈیا کے ساتھ اپنے انٹرویو میں سیف علی خان نے بتایا کہ ’’میں اپنے زخموں کی شدت سےواقف نہیں تھا۔ مجھے تھوڑا درد ہوا تھا اور میں نے کرینہ سے کہا ’’میری پیٹھ پر کچھ تو ہوا ہے۔ کرینہ نے خوفزدہ ہوکر کال کیا لیکن اس وقت کوئی نہیں تھا۔ میں نے اسے یقین دلایا کہ میں ٹھیک ہوں۔ میں مر نہیں رہا ہوں۔ تیمو ر نے بھی مجھ سے پوچھا ’’کیا آپ مرنےو الے ہیں؟‘‘میں نے تیمور سے کہا ’’نہیں۔‘‘بعد ازیں لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹروں نے واضح کیا ہے کہ ’’سیف علی خان کو ان کے بیٹے تیمور اسپتال لے کر آئے تھے جبکہ ابتدائی رپورٹس میں یہ کہاگیا تھا کہ ابراہیم انہیں اسپتال لے کر پہنچے تھے۔ ‘‘سیف علی خان نے بتایا کہ ’’تیمور کس طرح مطمئن تھا اور ساتھ لےجانے پر اصرار کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا ’’میں اسے دیکھ کر مطمئن ہوگیا تھا۔ میں اکیلے نہیں جانا جاتا تھا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بسکٹ سے فون ٹیرف تک کے نرخ بڑھ سکتے ہیں

سیف علی خان پر حملہ، اہل خانہ کاردعمل
اس حملے کی وجہ سے سیف علی خان کے اہل خانہ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سیف علی خان نے بتایا کہ پہلے تیمور کو لگتا تھا کہ حملہ آور کو معاف کردینا چاہئے ۔ اس نے ایسا یہ سوچ کر کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ حملہ آور ’’بھوکا‘‘ ہو۔ تاہم، سیف علی خان نے یہ قبول کیا کہ حملہ آور کا مقصد جاننے کے بعد تیمور کا ارادہ بدل گیا تھا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’میں نے پہلے سوچا کہ چاقو جو تقریباً میری ریڑھ کی ہڈی کر لگنے والا تھا تو میرے دماغ میں حملہ آور کیلئے برے خیالات آنے لگے تھے۔‘‘سیف علی خان نے یہ بھی بتایا کہ حملہ کے تعلق سے جہانگیر کا کیا رویہ تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’عوام کا فیصلہ قبول، بی جے پی کیخلاف جنگ جاری رہےگی‘‘

جہانگیر نے مجھے اپنی حفاظت کیلئے تلوار دی تھی
انہوں نے بتایا کہ ’’جہانگیر نے مجھے اپنی حفاظت کیلئے پلاسٹک کی تلوار دی اور کہا کہ ’’اگلی دفعہ کیلئے اسےاپنے پلنگ سے قریب رکھئے۔ تیمور میری حفاظت کے تعلق سے مزید تشویش کا شکار ہوگیا تھا جبکہ سارہ اور ابراہیم جذباتی ہوگئے تھے۔ یہ حملہ سب کیلئے صدمہ تھالیکن بعد میں سب متحد ہوگئے تھے۔‘‘

اسپتال میں چھ دن گزارنے کے بعد سیف علی خان کو ۲۱؍ جنوری کو ڈسچار چ کیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے نیٹ فلکس کی تقریب میں وہ پہلی مرتبہ عوام کے سامنے آئے تھے۔ سیف علی خان سدھارتھ آنند کی او ٹی ٹی فلم ’’جیول تھیف ‘‘ میں جے دیپ اہلوات کے ساتھ نظر آئیں گے۔‘‘حملے کے تعلق سے سیف نے کہا کہ ’’میں اپنے آپ کو ذمہ دار ٹھہرا رہا تھا کہ میں نے اچھے طریقے سے اپنے گھر کی حفاظت نہیں کی تھی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK