آرمی چیف کے دفتر میں آویزاں نئی پینٹنگ میں لداخ کی پیانگونگ جھیل کے کنارے ٹینک اور ہیلی کاپٹر سمیت رتھ پر سوار جنگجو اور زعفران پوش قدیم فلسفی چانکیہ کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 6:09 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
آرمی چیف کے دفتر میں آویزاں نئی پینٹنگ میں لداخ کی پیانگونگ جھیل کے کنارے ٹینک اور ہیلی کاپٹر سمیت رتھ پر سوار جنگجو اور زعفران پوش قدیم فلسفی چانکیہ کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
فوج نے پیر کو بیان دیا کہ ہندوستان کی سب سے بڑی فوجی فتح کی مشہور تصویر، جس میں پاکستانی فوج کے جنرل امیر نیازی، ۱۶ دسمبر ۱۹۷۱ء کو ڈھاکہ میں ہتھیار ڈالنے کے بعد معاہدہ پر دستخط کر رہے ہیں، کو مانک شا سینٹر، دہلی منتقل کر دیا گیا ہے۔
#VijayDiwas#विजयदिवस
— ADG PI - INDIAN ARMY (@adgpi) December 16, 2024
On the occasion of #VijayDiwas, #GeneralUpendraDwivedi #COAS, along with the President #AWWA, Mrs Sunita Dwivedi, installed the iconic 1971 surrender painting to its most befitting place, The Manekshaw Centre, named after the Architect and the Hero of 1971… pic.twitter.com/t9MfGXzwmH
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، فوج نے پیر کو ۱۹۷۱ء کی جنگ میں پاکستان پر فتح کی علامت `وجئے دیوس` کے موقع پر کہا کہ آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی اور ان کی اہلیہ سنیتا نے ہتھیار ڈالنے کے تصویر کو "سب سے زیادہ مناسب" جگہ سیم مانک شا سینٹر میں آویزاں کیا ہے۔ اس سینٹر کا نام ۱۹۷۱ء جنگ کے ہیرو، فیلڈ مارشل سیم مانک شا کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ پینٹنگ ہندوستانی مسلح افواج کی سب سے بڑی فوجی فتح، سب کے لئے انصاف اور انسانیت کے لئے ہندوستان کے عزم کا ثبوت ہے۔ مانک شا سینٹر، نئی دہلی میں تصویر آویزاں کرنے کی وجہ سے وہاں آنے والے ہندوستان اور بیرون ملک کے سامعین اور معززین کی بڑی تعداد اس فیصلہ سے فائدہ اٹھائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ سابق فوجیوں نے ہندوستانی فوج کے سربراہ کے دفتر کی دیوار سے مذکورہ تصویر ہٹانے اور اس کی جگہ `مہابھارت کی تعلیمات سے متاثرہ پینٹنگ آویزاں کرنے پر نریندر مودی حکومت اور اعلیٰ فوجی افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ نئی پینٹنگ میں لداخ کی پیانگونگ جھیل کے کنارے ٹینک اور ہیلی کاپٹر سمیت ایک رتھ پر سوار جنگجو، زعفران پوش قدیم فلسفی چانکیہ اور ایک پرندہ کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ سابق فوجیوں نے مشہور تصویر کو ہٹانے کے اقدام کو "بے عزتی"، فوجی تاریخ پر حملہ اور ۱۹۷۱ء کی بنگلہ دیش جنگ میں لڑنے اور شہید ہونے والے فوجیوں کی توہین سے تعبیر کیا تھا۔
io bhi pRhuy: دہلی: آلودگی کوقابو کرنے کیلئے این سی آر میں گریپ ۴؍ کی پابندیاں عائد کی گئیں
پیر کو لوک سبھا میں، کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے پینٹنگ کو ہٹانے کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اسے "مسلح افواج کی توہین" قرار دیا۔ پرینکا گاندھی اور کانگریس کے دیگر ممبران پارلیمنٹ نے "فوج کی توہین کرنا بند کرو" کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا۔