• Mon, 03 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

آرمی چیف کے دفتر سے پاکستان سرینڈر ۱۹۷۱ء کی تاریخی تصویر ہٹا دی گئی، مہابھارت کی پینٹنگ آویزاں

Updated: December 16, 2024, 8:56 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

سابق فوجیوں سمیت متعدد سوشل میڈیا صارفین نے آرمی چیف کے دفتر میں تصویر کو تبدیل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔

New Painting Displayed in Army Chief`s Office. Photo: INN
آرمی سربراہ کے دفتر میں آویزاں نئی پینٹنگ۔ تصویر: آئی این این

۱۹۷۱ء میں ہندوستان پاکستان جنگ کے بعد ڈھاکہ میں ہتھیار ڈالنے کے معاہدے پر دستخط کرتے وقت لی گئی پاکستانی فوج کی ایک مشہور تصویر، ہندوستانی فوج کے سربراہ کے دفتر سے ہٹا دی گئی ہے۔ ٹیلی گراف نے سنیچر کو بتایا کہ اس تصویر کی جگہ اب ایک پینٹنگ آویزاں کی گئی ہے جس میں ٹینکوں، ہیلی کاپٹروں، آبدوزوں اور سپاہیوں کے ساتھ قدیم فلسفی چانکیہ کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ یہ پینٹنگ ہندو رزمیہ "مہابھارت" سے متاثر ہے۔ یہ پیش رفت وجئے دیوس (۱۶ دسمبر) سے قبل ہوئی جس دن ۱۹۷۱ء کو پاکستان پر ہندوستانی فوجی فتح کی یاد منائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جارجیا: ایک ہندوستانی ریستوراں میں ۱۲؍ لاشیں ملیں، تفتیش شروع

۱۹۷۱ء کی جنگ کی تصویر میں پاکستان کے لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی کو مشرقی تھیٹر میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کی افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل جگجیت سنگھ ارورا کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے دستاویز پر دستخط کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ۱۱ دسمبر کو فوج کی ایک پریس ریلیز، جس میں آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کو اپنے نیپالی ہم منصب اشوک راج سگدل کو مبارکباد دیتے ہوئے دکھایا گیا، میں انکشاف ہوا کہ پرانی تصویر کو ہٹا کر پینٹنگ سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ فوج نے پیر کو کہا کہ ۱۹۶۱ء جنگ کے اختتام پر پاکستانی فوج کے ہتھیار ڈالنے کی تصویر دہلی کے مانک شا سینٹر میں رکھ دی گئی ہے۔ دی ٹیلی گراف نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ۱۹۷۱ء کی یادگار تصویر کی جگہ پر لگائی گئی پینٹنگ "مہابھارت" کی تعلیمات سے متاثر ہو کر تیار کی گئی ہے۔ اخبار نے وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل تھامس جیکب کی بنائی گئی پینٹنگ میں فوج کو دھرم یا راہِ راست کے محافظ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

سابق فوجیوں سمیت متعدد سوشل میڈیا صارفین نے آرمی چیف کے دفتر میں تصویر کو تبدیل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا۔ سابق ایئر وائس مارشل منموہن بہادر نے آرمی چیف کے دفتر سے تصویر ہٹانے کے فیصلے کے مقصد پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے معززین اور فوجی سربراہان، دفتر میں آرمی سربراہ سے ملاقات کرتے ہیں اور ہندوستان اور [ہندوستانی فوج کی] تاریخ کے سب سے بڑے واقعہ کی علامت دیکھتے ہیں۔ اب، یہ بھونڈا اقدام کس مقصد کے تحت اٹھایا گیا ہے؟

یہ بھی پڑھئے: اپوزیشن کوجمہوریت اور الیکشن کمیشن پر بھروسہ نہیں: فرنویس

واضح رہے کہ سابقہ مشرقی پاکستان میں اسلام آباد کی پاکستانی حکومت کے خلاف بغاوت کے بعد ۱۹۷۱ء کی ہندوستان پاکستان جنگ شروع ہوئی تھی۔ ۱۶ دسمبر ۱۹۷۱ء کو جنرل نیازی نے تقریباً ۹۳ ہزار فوجیوں کے ساتھ ڈھاکہ میں ہندوستانی فوج اور مکتی باہنی پر مشتمل اتحادی افواج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK