• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدارس کے مسائل کے حل کیلئے ۳۰؍ نکاتی مطالبات

Updated: December 12, 2024, 12:42 PM IST | Hamdeedullah Siddiqui | Lucknow

آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدرسہ عربیہ کی جانب سے منعقدہ صوبائی کانفرنس میںیہ مطالبات پیش کئے گئے جن پر اقلیتی بہبودکے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے غور کرنے کا یقین دلایا ،۲؍ دن کے اندر محکمہ کے افسران کی میٹنگ بلانے کا بھی وعدہ کیا ،مسلمانوں سے خود بیدار ہونے کی اپیل بھی کی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدرسہ عربیہ کی جانب سے منعقدہ صوبائی کانفرنس میںمدارس کے مسائل کے حل کیلئے ۳۰ ؍ نکاتی مطالبات پیش کئے گئے جس پریوپی محکمہ اقلیتی بہبود کے کابینی وزیراوپی راج بھر نےغورکرنے کی یقین دہانی کرائی ۔اس سلسلے میں انہوں نے ۲؍ دن کے اندر محکمہ کے افسران کے ساتھ میٹنگ کرکےلائحہ عمل تیارکرنے کا وعدہ کیا۔ اندرا گاندھی پرتشٹھان لکھنؤ میں منعقد ہوئی اس کانفرنس میں اتر پردیش کے مختلف اضلاع سے سیکڑوں کی تعداد میں مدارس کے اساتذہ نے شرکت کی۔
 کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے محکمہ اقلیتی بہبودکے وزیراوپی راج بھرنے کہا کہ جومعاشرہ اپنی بدحالی کو بدلنے کیلئے خودآگے نہیں آتا،اس کی حالت نہیں بدلی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ’’ پیغمبراسلام نے مظلوموں کی مدد کرنے کی بات کہی ہے مگرمسلم قوم نے ہمیشہ مایاوتی،سونیا گاندھی اور اکھلیش یادو جیسے امیروں کی مددکی ہے اور ان لیڈروں نے مسلمانوں کیلئےخاطرخواہ کام نہیں کیااورمسلم قیادت کوآگے آنے نہیں دیا۔  بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے مرتب کردہ آئین میں دیئے گئے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کو خود بیدار ہونا ہوگا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: حادثے کا اثر: کرلا اسٹینڈ سے بیسٹ بس خدمات بند، ہزاروں مسافر پریشان

اساتذہ تنظیم کی جانب سے ۳۰؍ نکاتی مطالبات پیش کئے جانے کے تعلق سے انہوں نےکہا کہ تمام مسائل و مطالبات کے حل تلاش کرنے کے لئے دو دن کے اندر محکمہ کے افسران کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔خاص کرکامل و فاضل درجات کے طلباء کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔  اوم پرکاش راجبھر نے کہا کہ جس طرح ’ون نیشن ون الیکشن ‘ کی بات کی جارہی ہے اسی طرح ’ون نیشن ون ایجوکیشن‘ کی بات بھی ہونی چاہئے تاکہ مسلمان بھی ترقی  کرکے ملک کے مرکزی دھارے سے جڑسکیں۔
 یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈکے سابق چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے اس موقع پراپنے خطاب میں مدارس کی باربارجانچ کا ایشواٹھایا اور کہا کہ گزشتہ۳؍ سال سے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے مدارس کی صرف جانچ کی جارہی ہے مگرآج تک اس کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے ان جانچوں کے پس پردہ کسی خفیہ ایجنڈے کی طرف اشارہ کیا اور یہ بھی کہا کہ پچھلے ۳؍ سال میں مدرسہ بورڈ کی ہر میٹنگ میں نئےمدارس کی منظوری کی تجویز پیش کی گئی مگر افسو س کہ اس پرکوئی کام آگے نہیں بڑھ سکا۔کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر چیت نارائن سنگھ نے کہا کہ مدارس کے کامل فاضل کورسیز کو کسی بھی یونیورسٹی سے جوڑنا بچوں کے مستقبل کیلئے لازمی ہے اور مدارس کے پرنسپل اور عالیہ سطح کے اساتذہ کو چھٹے تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق انٹرمیڈیٹ کے پرنسپل اور لیکچرارکے مساوی پےا سکیل دیا جانا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: فیڈرل بینک نے معمرافراد کے لئے ایسٹیم سیونگس اکاؤنٹ کی سہولت کا اعلان کیا

آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سیکریٹری وحید اللہ خان سعیدی نے محکمے کے وزیر کو ۳۰؍ نکاتی میمورنڈم پیش کیا جس میں کامل فاضل سطح کے عربی فارسی مدارس کا خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی سے الحاق ، مدرسہ جدید کاری اسکیم کے اساتذہ کے بقایاجات کی ادائیگی، اس اسکیم کو ریاستی حکومت کے اپنے وسائل سے شروع کرنے، مدرسہ منی آئی ٹی آئی کے اساتذہ اور عملہ کی تنخواہیں باقاعدگی سے ادا کرنے، ان کے سرٹیفکیٹس کو حکومت سے تسلیم کرانے، مدارس میں بائیو میٹرک حاضری کی شرط کو ختم کرنےجیسے مطالبات شامل ہیں۔

کچھ اہم مطالبات 

(1)مدارس کے کامل فاضل کورسیز کو کسی بھی یونیورسٹی سے جوڑنا بچوں کے مستقبل کیلئے لازمی ہے اور مدارس کے پرنسپل اور عالیہ سطح کے اساتذہ کو چھٹے تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق انٹرمیڈیٹ کے پرنسپل اور لیکچرارکے مساوی پےا سکیل دیا جانا ضروری ہے۔
(۲)کامل فاضل سطح کے عربی فارسی مدارس کا خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی سے الحاق کیا جائے۔ 
(۳)مدرسہ جدید کاری اسکیم کے اساتذہ کے بقایاجات کی ادائیگی کی جائے ۔
(۴) اس اسکیم کو ریاستی حکومت کے اپنے وسائل سے شروع کرے ۔

(۵)مدرسہ منی آئی ٹی آئی کے اساتذہ اور عملہ کی تنخواہیں باقاعدگی سے ادا  کی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK