غزہ میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے ۹۹؍ امریکی ڈاکٹروں نے بائیڈن اور کملا ہیرس کے نام خط لکھا ہے، جس میں انہوں نےاسپتالوں میں حماس کی موجودگی اور سرگرمی کو یکسر خارج کر دیا ہے۔ساتھ ہی حیوانیت کو شرمسار کرنے والے اسرائیلی مظالم کا ذکر کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 04, 2024, 9:12 PM IST | Washington
غزہ میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے ۹۹؍ امریکی ڈاکٹروں نے بائیڈن اور کملا ہیرس کے نام خط لکھا ہے، جس میں انہوں نےاسپتالوں میں حماس کی موجودگی اور سرگرمی کو یکسر خارج کر دیا ہے۔ساتھ ہی حیوانیت کو شرمسار کرنے والے اسرائیلی مظالم کا ذکر کیا ہے۔
غزہ میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے ۹۹؍ امریکی ڈاکٹر، طبی ماہرین، اور دیگر طبی شعبوں سے تعلق رکھنے والے گروہ نے جو بائیڈن اور کملا ہیرس کے نام ایک خط لکھا ہے۔یہ خط ’’ غزہ ہیلتھ کئیر لیٹرس‘‘ نامی ویب سائٹ پر شائع ہوا۔ اس خط میں ان رضاکاروں نے غزہ کے تجربات کو قلم بند کیا ہے۔ساتھ ہی اسرائیل کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کو بھی بے نقاب کیا ہے۔انہوں نے اجتماعی طور پر غزہ میں ۲۵۴؍ ہفتے گزارے ہیں، انہوں نے اپنے مشاہدات و تجربات کی روشنی میں وثوق سے بتایا کہ غزہ کے کسی بھی اسپتال اور طبی مرکز میں کسی بھی قسم کی حماس کی سرگرمیوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔اور نہ ہی حماس کی وہاں کوئی موجودگی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی جارحیت کے خلاف گوونڈی میں ریلی نکالنے والوں پرکیس درج
ان ڈاکٹروں نے بتایا کہ کس طرح اسرائیل منصوبہ بند طریقے سےغزہ کے طبی نظام کو تباہ کر رہا ہے۔ ساتھ ہی معاشی و طبی ناکہ بندی کے پیش نظر ہونے والی اموات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے ذریعے ان کے ساتھیوں کا اغوا اور قتل کیا گیا اور اذیتیں دی گئیں۔اشیائے ضروریہ کی فراہمی پر اسرائیلی پابندی کے سبب اس خط میں خواتین اور بچوں کی اموات کا تفصیلی ذکر ہےکہ کس طرح پیدائش کے بعد صحتمند بچے غذائی سمیت کا شکار ہو جاتے ہیں، مائیں نہ دودھ پلا پاتی ہیں، اور نہ صاف پانی میسر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یوپی: شان اقدسؐ میں گستاخی کرنے والے یتی نرسنگھنند کے خلاف ایف آئی آر درج
اس خط میں اس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جو مضمون جولائی میں طبی جریدے لینسیٹ میں شائع ہوا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ بلاواسطہ اور بل واسطہ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ ۸۶؍ ہزار ہے۔اس کے علاوہ اسرائیل بھوکے پیاسے فلسطینیوں کو جبری طور پر نقل مکانی کرنے پر مجبور کر رہا ہے، وہ بھی ایسی جگہ جہاں نہ پانی ہے نہ طہارت اور صاف صفائی کا معقول انتظام۔اس گروہ نے حیووانیت کو شرمسار کردینے والے اسرائیلی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ کی اپنی پالیسی تبدیل کرے۔ساتھ ہی ہتھیاروں کی فراہمی پر بھی روک لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔گروہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ذریعے اسلحوں کی فراہمی کا مطلب ہے کہ مزید خواتین ہمارے بموں سےہلاک ہوں گی، مزید فلسطینی بچے ہماری گولیوں سے قتل ہوں گے۔انہوں نے بائیڈن اور کملا ہیرس سے ملاقات کی گزارش کی ہے تاکہ وہ انہیں وہ تمام روداد سنا سکیں جو انہوں نے غزہ میں دیکھی اور محسوس کی ہیں۔