آج غازی آباد، اترپردیش کی پولیس نے پجاری یتی نرسمہا نند کے خلاف نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کرنے اور نفرت انگیز تقریر کرنے کی پاداش میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
EPAPER
Updated: October 04, 2024, 8:25 PM IST | Lucknow
آج غازی آباد، اترپردیش کی پولیس نے پجاری یتی نرسمہا نند کے خلاف نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کرنے اور نفرت انگیز تقریر کرنے کی پاداش میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
غازی آباد، اترپردیش پولیس نے جمعرات کو پجاری یتی نرسمہا نند کو ۲۹؍ ستمبر کو غازی آباد کے لوہیا نگر کے ہندی بھون میں نبی کریمؐ کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے کیلئے ایف آئی آر درج کی ہے۔ سب انسپکٹر تریویندر سنگھ کی شکایت پر یتی نرسمہا نند کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا کے سیکشن ۳۰۲؍ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سیہانی گیٹ پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر سچین کمار نے کہا کہ ’’پولیس نے اس وائرل ویڈیو کا نوٹس لیا ہے جس میں مبینہ طور پر نفرت انگیز بیان دیا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: میزائل حملے: اسرائیلی جارحیت کو دندان شکن جواب دینے پرایران کی پزیرائی
یہ تقریر مبینہ طور پر میجر آشرم ویاگ سیوا سنستھان کی طرف سے ڈاسنا مندر میں منعقد ایک تقریب میں کی گئی تھی جہاں یتی نرسمہا نند بچاریوں کا سربراہ تھا۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمد مدنی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھنے اور یتی نرسمہا کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جنگ کے باعث اسٹاک مارکیٹ اوندھے منہ گرپڑا
جمعیت علمائے ہند نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ نفرت انگیز تقریر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے خطرہ ہے جس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ امن برقرار رکھنے کیلئے اس ویڈیو کو ہٹایا جانا چاہئے اور ملزم کے خلاف قانونی کارروائی ہونی ضروری ہے۔‘‘ اس خط کی ایک کاپی غازی آباد کے پولیس کمشنر اجے کمار مشرا کو بھی دی گئی ہے۔