کرلا میں بیسٹ بس کے بھیانک حادثے میں ۷؍ شہریوں کی موت کے بعد بیسٹ انتظامیہ پر چہار جانب سے تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ عوامی نمائندوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہےکہ ڈرائیوروں کو بہتر ٹریننگ دی جائے، حادثہ کی باریکی سے جانچ کی جائے اور مہلوکین کے ورثا اور شدید زخمی ہونے والے افراد کو جو معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیاہے اس میں اضافہ کیاجائے۔
رکن اسمبلی اسلم شیخ،امین پٹیل اور جیوتی گائیکواڑ مریضوں سے ملنے اسپتال پہنچے۔ ۔تصویر: آئی این این
کرلا میں بیسٹ بس کے بھیانک حادثے میں ۷؍ شہریوں کی موت کے بعد بیسٹ انتظامیہ پر چہار جانب سے تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ عوامی نمائندوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہےکہ بیسٹ بس جیسے انتہائی مصروف عوامی ٹرانسپورٹ جس سے روزانہ تقریباً ۲۸؍ لاکھ شہری سفر کرتے ہیں ، اس میں ڈرائیور کو کنٹریکٹ پر لینے کے سسٹم کو فوری طور پر ختم کرنا چاہئے، ڈرائیوروں کو بہتر ٹریننگ دی جائے، حادثہ کی باریکی سے جانچ کی جائے اور مہلوکین کے ورثا اور شدید زخمی ہونے والے افراد کو جو معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیاہے اس میں اضافہ کیاجائے۔
یہ بھی پڑھئے: کرلا بس حادثہ: داستان الم، فون آیا لیکن وہ گھرنہ آسکے
اس ضمن میں منگل کو کانگریس کے اراکین اسمبلی امین پٹیل، سابق وزیر اسلم شیخ اور ڈاکٹر جیوتی گائیکواڑ نےکرلا کے بھا بھا اسپتال میں زیر علاج زخمیوں سے ملاقات کی۔ مریضوں سے ملاقات کرنے کےبعد ڈاکٹر جیوتی نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ ’’ بیسٹ بسوں سے لاکھوں مسافر سفر کرتے ہیں اور ایسے میں اگر اس طرح کے حادثے ہوں گے تو اس سے مسافروں اور عام شہریوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ لہٰذا کنٹریکٹ پر ڈرائیوروں کے نظام کو فوراً ختم کرنا چاہئے اورجس طرح پہلے سخت تربیت دی جاتی تھی اس کے بعدقابل ڈرائیوروں کی مستقل تقرری عمل میں آتی تھی اسی طرح کا سلسلہ دوبارہ شروع کیاجاناچاہئے۔ اس حادثے پر نہ صرف ڈرائیور بلکہ اس کےٹھیکیدار کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے جس نے اسے ضروری تربیت نہیں دی۔ ‘‘
رکن پارلیمان و ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑنے کہا کہ ’’کرلا حادثہ کے بعد اب ممبئی کے عوام کے ذہنو ں میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا وہ راہ چلتے اور بس میں سفر کرتے ہوئے بھی محفوظ ہیں یا نہیں ؟ ‘‘انہوں نے مطالبہ کیا ہےکہ کرلا حادثہ کے معاملے میں مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، حکومت کی جانب سے مہلوکین کے وارثین کو فی کس ۵؍ لاکھ روپے کی امداد بہت کم ہے اسے بڑھا کر ۲۵؍لاکھ روپے اور زخمیوں کی امداد میں بھی اضافہ کیاجائے۔ کرلا کے سابق کارپوریٹر اشرف اعظمی نے بھی کنٹریکٹ پر ڈرائیوروں کے تقرر کو ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکہ پر مقرر کئے جانے والے ڈرائیوروں کواس طرح تربیت نہیں دی جاتی جس طرح بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے دی جاتی ہے اور اسی لئے جب غیر تجربہ کار ڈرائیور جدیدطرز کی بس چلاتے ہیں تو اس طرح کا حادثہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھئےؒ: اندوہناک حادثہ کے بعد کرلا اسٹیشن پر بیسٹ کی بس خدمات بند، مسافر بے حال
بی جے پی کے لیڈر و بی ایم سی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن پربھاکر شندے نے بیسٹ منیجر کو مکتوب دے کر اس معاملے کی باریکی سے جانچ کرنے اور ٹھیکہ پر ڈرائیوروں کی تقرری کے نظام کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’بیسٹ کے قافلے میں کل ۳؍ ہزار میں سے ۲؍ ہزار بسوں کے ڈرائیور کنٹریکٹ پر ہیں جنہیں زیادہ تجربہ نہیں ہوتا اور یہ بات مسافروں کیلئے خطرناک ہے۔ ‘‘