ادیداس نے انسٹاگرام پر بیان جاری کرکے اپنے ۱۹۷۲ء سے منسلک جوتوں کے اشتہار سے سپر ماڈل بیلا حدید کو ہٹائے جانے پر معافی مانگ لی ہے۔ فلسطین حامی ماڈل کو اس اشتہار میں شامل کرنے پر یہودیوں نے اسے اپنی دل آزاری قرار دیا تھا۔
EPAPER
Updated: July 24, 2024, 10:08 PM IST | London
ادیداس نے انسٹاگرام پر بیان جاری کرکے اپنے ۱۹۷۲ء سے منسلک جوتوں کے اشتہار سے سپر ماڈل بیلا حدید کو ہٹائے جانے پر معافی مانگ لی ہے۔ فلسطین حامی ماڈل کو اس اشتہار میں شامل کرنے پر یہودیوں نے اسے اپنی دل آزاری قرار دیا تھا۔
اسکائی نیوز کے مطابق ادیداس نےسپر ماڈل بیلا حدید کو۱۹۷۲ء کے میونخ اولمپک کے حوالے سے اشتہاری مہم سے ہٹائے جانے کے بعد ان سے معذرت طلب کرلی ہے۔ اسرائیل سےمنسلک گروہوں کا الزام ہے کہ حدید کی فلسطین سے وابستگی کے سبب یہ اشتہاری مہم دل آزاری کا سبب بنی،۱۹۷۲ءکے کھیلوں میں بلیک ستمبر نامی گروہ کے ہاتھوں اسرائیل کے ۱۱؍ کھلاڑی اور ایک جرمن پولیس اہلکار کا قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے : بیلا حدید کی ایڈیڈاس کے خلاف مقدمہ کی تیاری
حدیداشتہاری مہم سے برطرفی کے خلاف ادیداس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا منصوبہ بنارہی تھیں، یہ مہم۱۹۷۲ء کے جوتوں کی دوبارہ لانچ کی تشہیر سے متعلق ہے۔ ادیداس نے انسٹاگرام پر ایک بیان میں کہا کہ ’’ہمارے حالیہ ایس ایل ۷۲؍ کی مہم کی بدولت میونخ اولمپک میں ہوئے حادثہ کی یاد تازہ ہو گئی ہے ، ہمارا مقصد ان زخموں کی یاد تازہ کرنا نہیں تھا، ہم ان تمام لوگوں سے معذرت خواہ ہیں جن کی اس اشتہار کے سبب دل آزار ی ہوئی ہے،یہ ایک غیر ارادی غلطی ہے۔ہم اپنی شراکت دار بیلا حدید ، اے ایس اے پی ،ناست، جولیس کونڈےسے بھی معذرت خواہ ہیں ،اوراس مہم کو دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے : غزہ جنگ: ادیداس نے بیلا حدید کو اشتہاری مہم سے ہٹادیا، سوشل میڈیا پر شدید تنقید
اس سےقبل کئی اسرائیلی اور یہودی گروہوں نے اس اشتہاری مہم میں حدید کی شمولیت پر شدید تنقید کی تھی،کیونکہ بیلا حدید نے ماضی میں کئی مرتبہ فلسطین کی وکالت کی تھی، اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔امریکی یہودی معاشرے نے الزام لگایا ہے کہ’’ ادیداس نے ایک اسرائیل مخالف ماڈل کااس اشتہاری مہم میں انتخاب کرکےانجانے میں یا جان بوجھ کر اشتعال انگیزی کی ہے۔‘‘اس کےعلاوہ کومبیٹ انٹی سیمیٹزم مومینٹ نے کہا کہ ’’حدید کے ذریعے ان جوتوں کے اشتہار نے ان یادوں کو تازہ کردیا جب بڑے پیمانے پر یہودیوں کا خون بہایا گیا تھا، یہ ایک بیمار ذہنیت ہے۔‘‘