نالاسوپارہ مغربی مضافات کا ایک اہم،مشہور، تاریخی اور تیزی کے ساتھ ترقی کرنے والا کثیر آباد ی پر مشتمل علاقہ ہے۔ یہاں تیزی سے تعمیراتی ترقی ہوتی گئی اور اب یہ کافی مہنگا علاقہ شمار کیا جاتا ہے۔
EPAPER
Updated: October 26, 2024, 12:10 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
نالاسوپارہ مغربی مضافات کا ایک اہم،مشہور، تاریخی اور تیزی کے ساتھ ترقی کرنے والا کثیر آباد ی پر مشتمل علاقہ ہے۔ یہاں تیزی سے تعمیراتی ترقی ہوتی گئی اور اب یہ کافی مہنگا علاقہ شمار کیا جاتا ہے۔
نالاسوپارہ مغربی مضافات کا ایک اہم،مشہور، تاریخی اور تیزی کے ساتھ ترقی کرنے والا کثیر آباد ی پر مشتمل علاقہ ہے۔ یہاں تیزی سے تعمیراتی ترقی ہوتی گئی اور اب یہ کافی مہنگا علاقہ شمار کیا جاتا ہے۔ چند برس قبل تک جہاں نالاسوپارہ میں مکان خریدنادیگر علاقوں کے مقابلے نسبتاً آسان ہوا کرتا تھا وہیں اب یہاں آشیانہ بنانا ہر کس وناکس کےلئے آسان نہیں رہ گیا ہے۔
پہلے یہ ایک بندرگاہ ہوا کرتی تھی جہاں سے عرب، مصر، روم ا ورافریقہ وغیرہ تک تجارت ہوتی تھی ۔اسی طرح پہلے نالا اور سوپارہ دو گاؤں ہوا کرتے تھے جو اَب اس طرح مل گئے ہیںکہ تاریخ کے اوراق میں تو اس کا ذکر موجود ہے مگر دیکھنے والو ںکو اس کا گمان ہرگز نہیں ہوتا۔ آج بھی یہ علاقہ کثیر آبادی اور مختلف اقسام کی تجارت اورخاص طور پرتعمیراتی ترقی کے لئے اپنی الگ شناخت رکھتا ہے۔ یہاں کثیر آباد ی کااندازہ اس سے بھی بآسانی کیا جا سکتا ہے کہ ۱۹۲۰ء میں نالاسوپارہ ریلوے اسٹیشن کا قیام عمل میںآیا ، آج عالم یہ ہےکہ لوکل ٹرینیں نالاسوپارہ کے مسافروں سے کھچاکھچ بھری رہتی ہیں۔ ویرار جانے والی ٹرینیںجب نالاسوپارہ اسٹیشن پر رکتی ہیں تو بڑی حد تک ٹرینیں خالی ہوجاتی ہیں۔یہ مسافروں کی کثرت کا ہی نتیجہ ہے کہ کچھ ٹرینیں نالاسوپارہ اسٹیشن پرختم ہوتی ہیں تو کچھ یہیں سے چرچ گیٹ اوراندھیری کےلئے روانہ کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: نالاسوپارہ:۴۰؍ ہزار مکینوں کے سروں پر بے گھر کئے جانے کی تلوار
نالاسوپارہ ریلوے اسٹیشن موسم باراں کے دوران پٹریوں پرپانی بھرنے اور ریلوے کی نبض تھم جانے سے بھی مشہو رتھا،تیز بارش میں پٹریوں پر سیلاب جیسی کیفیت ہوجاتی تھی۔اسی طرح آج بھی تیز بارش کے دوران شہر کے مختلف حصوں میں طغیانی آجاتی ہے اور ہزاروں مکینوں کیلئے مشکل آن پڑتی ہے۔ ریلوے کی جانب سے توکافی کوشش کی گئی، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اور اس کا مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے مگرشہر کے لحاظ سے مکینوں کو سیلاب سے بچانے کےلئے ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔
یہاںمیونسپل کارپوریشن کے ذریعے پانی کی سپلائی بھی بڑا مسئلہ تھا، ۷۰؍ فیصد سے زائد لوگ ٹینکروں اور بورنگ کے پانی سے اپنی ضرورت پوری کرنے پر مجبور تھے لیکن اب یہ مسئلہ بھی بڑی حدتک حل ہوگیا ہے ا ور بیشتر علاقوں میںوسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پانی کی فراہمی کی جاتی ہے۔ اسی طرح لوڈ شیڈنگ کے سبب کئی کئی گھنٹے تک بجلی نہ ہونے سے بھی شہری پریشان رہتے تھے، اس مسئلے پربھی بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔میونسپل کارپوریشن کے ٹاؤن پلاننگ محکمے کی جانب سے یہاں ۶۰؍ میٹر اور۳۰؍ چوڑے روڈ کی تعمیر اور میٹرو چلانےکے لئےتیار کردہ پلان کو حکومت کی جانب سے منظوری دی جا چکی ہے۔اس سے آنے والے وقتوں میںشہریوں کو اور بھی سہولت میسر آئے گی اور ان کی سفر کی مشکل آسان ہوگی اور وہ کم وقت میں اپنی منزل تک پہنچ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ملازمتیں پیدا کرنا سب سےزیادہ دباؤ والا عالمی مسئلہ ہے: نرملا سیتا رمن
نالاسوپارہ میں بازار، اسکول ، کالج ، شفاخانے اور تمام سہولتو ں سے آراستہ بلند عمارتوں کا جال بچھا ہوا ہے، اس سے شہریوں کو خاص سہولت ہوتی ہے۔یہاں سونے چاندی کی، کپڑے کی ، جوتے چپل کی دکانیں ، ٹمبرمارٹ اور دیگر اہم اورضروری اشیاء کی بڑی بڑی دکانیں ہیں، پہلے ان چیزوں کیلئے مقامی لوگ ممبئی کا رخ کیا کرتے تھے۔ اسی کے ساتھ تفریحی مقامات اور گارڈن وغیرہ بھی ہیں ۔اس کے علاوہ راجوڑی بیچ،کلم بیچ اورارنالا بیچ بھی کافی مشہور ہیں ،بڑی تعداد میں لوگ مع اہل وعیال سیر وتفریح کی غرض سے ان بیچو ںکا رخ کرتے ہیں۔
نالاسوپارہ باہمی بھائی چارا ، امن وآشتی کے لحاظ سے بھی اپنی الگ شناخت رکھتا ہے ۔یہاں کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں،۱۹۹۲ء کے فرقہ وارانہ فسادات میںبھی یہ علاقہ پوری طرح سے محفوظ تھا ۔ متعدد مرتبہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کونقصان پہنچانے کی کوششیں ضرور کی گئیں لیکن شرپسند اپنے مذموم منصوبے میں ناکام رہے۔یہاں کئی دینی ادارے ہیں،ان ہی میںایک بڑا ادارہ مدرسہ اشرف العلوم ہے جہاں ۲۰۰؍ طلبہ قیام وطعام کے ساتھ دینی علوم حاصل کررہے ہیں۔ ایک وقت وہ بھی تھا جب یہاں محض چند مساجد تھیں لیکن اب نالاسوپارہ (مشرق ومغرب) میں چھوٹی بڑی ۱۰۰؍ سےزائد مساجد ہیں ۔