• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی: غزہ نسل کشی پر رتن ٹاٹا کی یادگار پر احتجاج

Updated: November 07, 2024, 8:01 PM IST | Aligarh

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں احتجاج کرنے والے طلبہ نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’بچوں کے قاتلوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے کو ٹاٹا بائے بائے‘‘ لکھا تھا۔ طلبہ نے غزہ نسل کشی میں ٹاٹا گروپ کی شراکت داری کا حوالہ دیتے ہوئے احتجاج کا انعقاد کیا تھا۔

Aligarh Muslim University. Photo: INN
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔ تصویر: آئی این این

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں معروف صنعتکار رتن ٹاٹا کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے خلاف طلبہ نے احتجاج کیا۔ طلبہ نے غزہ میں جاری نسل کشی میں ٹاٹا کمپنی کے مبینہ ملوث ہونے کا حوالہ دیا۔ مکتوب میڈیا کے مطابق، منگل کو جے این میڈیکل کالج میں آنجہانی ہندوستانی صنعت کار رتن ٹاٹا کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اے ایم یو کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن اور دواخانہ طبیہ کالج کے اشتراک سے منعقدہ اس تقریب کے باہر احتجاج کرنے والے طلبہ نے پنڈال کے باہر پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "بچوں کے قاتلوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے کو ٹاٹا بائے بائے" لکھا تھا۔ یہ پلے کارڈز غزہ کی نسل کشی میں ٹاٹا گروپ کے کردار کے جواب میں نیویارک میں سرگرم کارکن گروپ ساؤتھ ایشین لیفٹ (سلام) کی جانب سے شروع کی گئی "ٹاٹا بائے بائے" مہم کی عکاسی کرتے ہیں۔ پراکٹریل ٹیم نے طلباء کو پنڈال میں داخل ہونے سے روک دیا جس پر ڈپٹی پراکٹر اور احتجاجی طلباء کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد بھی فلسطینیوں کو بڑی تبدیلی کی امید نہیں

احتجاج کا حصہ بننے والے ایک طالب علم نے مکتوب میڈیا کو بتایا کہ اے ایم یو جیسے اقلیتی ادارے میں رتن ٹاٹا کو عزت دینا اہم اخلاقی خدشات کو جنم دیتا ہے۔ ٹاٹا گروپ پر خاص طور پر اسرائیلی فوج کو ہتھیاروں کی فراہمی ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے ہیں جو غزہ میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ امن و امان کے نام پر فلسطین حامی جذبات کو دبانے میں انتظامیہ کی سابقہ مداخلتیں بھی یونیورسٹی کے اسرائیل نواز موقف کو اجاگر کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رتن ٹاٹا کا جشن منا کر یونیورسٹی غزہ کی نسل کشی میں ان کے مبینہ کردار کو نظر انداز کر رہی ہے جس سے انتظامیہ کی اقدار اور اصولوں کے بارے میں اہم سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: فلسطینی بھکمری کا سامنا کر رہے ہیں اور دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے: یو این

سلام نے درجنوں سماجی تنظیموں جیسے فلسطینی یوتھ موومنٹ، No Tech for Apartheid اور Art Against Displacement کے ساتھ مل کر "ٹاٹا بائے بائے" مہم کا آغاز کیا جس میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیز (ٹی سی ایس) اور اسرائیل کے درمیان مہلک اتحاد کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں ہندوستانی سرمایہ داروں کا فائدہ تھا۔ واضح رہے کہ اسرائیل میں ٹاٹا گروپ نے سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK