ہندوستان میں جاری زبان کی بحث کے دوران مرکزی وزارت داخلہ کا یو آر ایل ہندی زبان میں کردیا گیا ہے۔ انگریزی زبان والا پرانا یو آر ایل بھی صارفین کو ہندی یو آر ایل والی ویب سائٹ پر لے جاتا ہے۔
EPAPER
Updated: April 14, 2025, 10:06 PM IST | New Delhi
ہندوستان میں جاری زبان کی بحث کے دوران مرکزی وزارت داخلہ کا یو آر ایل ہندی زبان میں کردیا گیا ہے۔ انگریزی زبان والا پرانا یو آر ایل بھی صارفین کو ہندی یو آر ایل والی ویب سائٹ پر لے جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق نریندر مودی کے زیرقیادت مرکز کے ہندی کو اصل میں قومی زبان بنانے کے مبینہ دباؤ پر بڑھتی ہوئی بحث کے درمیان مرکزی حکومت کی متعدد ویب سائٹس نے ہندی ویب ایڈریس کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔ اب وزارت داخلہ کا آفیشیل یو آر ایل ہے ’’گرہ منترالیہ سرکار بھارت‘‘ جسے بہت سے لوگ یونیورسل ایکسیپٹنس (یو اے) تحریک کے کثیر لسانی انٹرنیٹ کے مطالبے کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ پرانا یو آر ایل ’’ایم ایچ اے گو اِن‘‘ بھی اسی ویب سائٹ پر لے جارہا ہے۔ لیکن خاص طور پر، گوگل کے تلاش کے نتائج اب ہندی سائٹ کو ترجیح دے رہے ہیں۔
یو آر ایل سے ’’ڈاٹ اِن‘‘ ہٹا کر اسے ہندی میں ’’ڈاٹ بھارت‘‘ کردیا گیا ہے۔ دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایم ایچ اے نے خاموشی سے اپنی آفیشل ویب سائٹ کے یو آر ایل میں ایک سال قبل تبدیلیاں کرنا شروع کر دی تھیں۔ اسی رپورٹ کے مطابق، یہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ’’نریندر مودی حکومت کی ہندی کو ڈی فیکٹو قومی زبان کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کے خلاف شدید مزاحمت‘‘ ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ تمل ناڈو میں ایک حالیہ ریلی کے دوران زبان کی تقسیم بھی ذاتی بن گئی، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے لیڈروں پر طنز کیا۔ مودی حکومت پر اپنی اسکیموں اور پالیسیوں کے ذریعے جان بوجھ کر ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جن میں سے سبھی ہندی نام رکھتے ہیں، جیسے پردھان منتری اجولا یوجنا اور جن دھن یوجنا۔ حکومت کے تحت ہندی ڈویژن بین الاقوامی سطح پر زبان کو فعال طور پر فروغ دیتا ہے، جس میں تقریروں اور دستاویزات کا سفارت خانوں میں ترجمہ کیا جاتا ہے۔۲۰۲۲ء میں مرکزی وزیر داخلہ امیتشاہ نے شمال مشرقی ریاستوں میں ۲۲؍ ہزار ہندی اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کیا، جہاں ہندی عام طور پر نہیں بولی جاتی ہے، یہ ایک اور اقدام ہے جسے مخالفین نے ’’نوآبادیاتی‘‘ کہا۔
یہ بھی پڑھئے: لندن: اسلامی معاشیات کےعلمبردار پروفیسر خورشید احمد کا ۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال
اس ضمن میں این سی ای آر ٹی کو بھی نہیں بخشا گیا ہے۔ حالیہ میڈیا رپورٹس ہندی عنوانات کے ساتھ انگریزی زبان کی نصابی کتابوں کے نام تبدیل کرنے کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔واضح رہے کہ ہندووستان کی ۵۰؍ فیصد سے زیادہ آبادی ہندی میں بات چیت نہیں کرتی۔ ۲۰۱۱ء کی مردم شماری کے مطابق، ہندوستان میں ہندی بولنے والوں کی تعداد ۵۲۰؍ ملین سے زیادہ ہے، جو آبادی کا تقریباً ۴۳؍ فیصد ہے۔ اگرچہ ہندی کو انگریزی کے ساتھ سرکاری حیثیت حاصل ہے، لیکن یہ قومی زبان نہیں ہے۔