• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سائن اسپتال میں خاتون ڈاکٹر پر حملہ،۲؍افراد گرفتار

Updated: August 19, 2024, 10:36 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

حملہ نشے میں دھت مریض اور اس کی ۲؍خاتون رشتہ داروں نے کیا۔ اس واقعہ کے خلاف آج تمام سرکاری اسپتالوں احتجاج کیا جائے گا۔

Sion Hospital where a female doctor was attacked by a drunken patient in the intervening night of Saturday and Sunday. Photo: Atul Kamble
سائن اسپتال جہاں سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب میں ایک خاتون ڈاکٹر پرشرابی مریض نے حملہ کیا تھا۔ تصویر: اتل کامبلے

ایسے وقت میں جب کولکاتاکے اسپتال میں خاتون ڈاکٹرکی آبروریزی اور قتل کی وجہ سے ڈاکٹر پورے ملک میں ہڑتال پر ہیں اور کئی سرکاری اسپتالوں میں طبی خدمات متاثر ہیں ، سنیچر کی شب تقریباً ساڑھے ۳؍ بجے نشہ میں دھت ایک زخمی شخص اور اس کی ۲؍ خاتون رشتہ داروں نے سائن اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر پر حملہ کیا اور فرار ہوگئے۔ اس سلسلے میں سائن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے جس کے بعد پولیس نے ۲؍ افراد کو حراست میں لیا ہے اور تیسرے کی تلاش جاری ہے۔ اس واقعہ کے خلاف پیر(آج) کو تمام سرکاری اسپتالوں میں احتجاج کیا جائے گا۔ 
 پولیس کے مطابق یہ واقعہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب بی ایم سی کے ’لوکمانیہ تلک میونسپل جنرل ہاسپٹل اینڈ لوکمانیہ تلک میونسپل میڈیکل کالج‘ (سائن اسپتال) میں ہوا۔ 

یہ بھی پڑھئے:اسرائیلی فوج کی مغربی کنارہ میں گھر گھر تلاشی مہم، متعددافراد گرفتار

ایف آئی آر میں درج تفصیلات کے مطابق شب کو چند افراد ایک شخص کو اسپتال لے کر آئے تھے جس کے چہرے پر چوٹ لگی تھی۔ جب ڈیوٹی پر موجود خاتون ریزیڈنٹ ڈاکٹر اس مریض کے کان سے خون صاف کررہی تھی تو وہ درد سے چلانے لگا اور ڈاکٹر کو گالیاں دینے لگا۔ متاثرہ ڈاکٹر کے مطابق مریض خود بھی نشہ میں تھا اور اس کے ساتھ جو لوگ آئے ہوئے تھے، وہ بھی نشہ میں تھے۔ جب خاتون ڈاکٹر نے گالیاں دینے پر اعتراض کیا تو ان میں بحث ہوگئی اور پھر مبینہ طور پر اس مریض نے اور اس کے ساتھ آئی ہوئی ۲؍ خواتین نے خاتون ڈاکٹر پر حملہ کردیا۔ ڈاکٹر نے خود کو بچانے کی کوشش کی اور معمولی طورپرزخمی ہوگئی۔ اس دوران اسپتال کے اسٹاف نے پولیس کو بلا لیا لیکن حملہ کرنے والا مریض اور اس کے رشتہ دار وہاں سے فرار ہوگئے۔ 
 پولیس نے ملزمین کے خلاف نئے قانون ’بھارتیہ نیائے سنہیتا‘ (بی این ایس) اور مہاراشٹر میڈی کیئر سروس پرسَنس اینڈ میڈی کیئر سروس انسٹی ٹیوشنز (پریونشن آف وائلنس اینڈ ڈیمیج اور لاس ٹو پراپرٹی) ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے۔ خبر لکھے جانے تک اس شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ایک خاتون سمیت ۲؍ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:جھارکھنڈ میں آپریشن لوٹس کا خطرہ، چمپئی سورین دہلی پہنچے

دریں اثناء ممبئی میں بی ایم سی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تنظیم ’مہاراشٹر اسوسی ایشن آف ریسیڈنٹ ڈاکٹرس (مارڈ)‘ کے سربراہ اکشے مورے نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے میں صرف خاتون ڈاکٹر کی جانب سے ہی شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے بلکہ ڈاکٹروں کی تنظیم نے بھی علاحدہ ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ انہوں  نے مزید کہا کہ ’’بنیادی طور پر ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ اسپتال ہمارے کام کرنے کی جگہ ہے اور ہمیں اسپتالوں میں تحفظ فراہم کیا جائے۔ ‘‘ اکشے مورے کے مطابق کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ سینٹرل پروٹیکشن ایکٹ نافذ کیا جائے جس میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کیلئے سخت سزائیں ہیں اس لئے اس کے نفاذ سے ڈاکٹر خود کو محفوظ محسوس کریں گے۔ ‘‘
 اس دوران جے جے اسپتال میں مارڈ کے صدر سمپت سوریہ ونشی نے انقلاب کو بتایا کہ ’’سائن میں جو واقعہ پیش آیا ہے، اس کے خلاف ریاستی حکومت اور بی ایم سی کے تمام اسپتالوں میں پیر کو احتجاج کیا جائے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK