• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بیرن سنگھ کی آڈیو کلپ حقیقی نہیں، منی پور پولیس کی وضاحت

Updated: August 20, 2024, 10:04 PM IST | Imphal

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک آڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس میں مبینہ طور پر وزیراعلیٰ بیرن سنگھ کو منی پور فسادات کی شروعات کا کریڈٹ لیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ منی پور پولیس نے اس آڈیو کلپ کو فرضی قرار دیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ریاست میں امن و امان کو خراب کرنے کے مقصد سے آڈیو کلپ کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا جارہا ہے۔

Manipur Chief Minister Baran Singh. Photo: INN
منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ۔ تصویر: آئی این این

منی پور پولیس نے پیر کو بیان دیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل آڈیو کلپ، جس میں ریاست کے وزیراعلیٰ این بیرن سنگھ کو "منی پور فسادات کیسے اور کیوں شروع ہوئے" کا کریڈٹ لیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، اس آڈیو کلپ کو ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکانے اور امن کیلئے جاری اقدامات کو روکنے کے مقصد سے شیئر کیاجارہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کلپ کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جارہا تھا حتیٰ کہ دی وائر کی نیوز رپورٹ میں بھی اسے پیش کیا گیا۔ 
بدھ کو شائع ہوئی تین قسطوں پر مشتمل سیریز میں دی وائر نے بتایا تھا کہ ۴۸ منٹ کی اس آڈیو کلپ کو ۲۰۲۳ء کے اواخر میں وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر ریکارڈ کیاگیاتھا۔اس آڈیو کلپ میں آواز، جو بیرن سنگھ کی بتائی جا رہی ہے، کو منی پور تشدد کے شروعات کا کریڈٹ لیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: حکومت کا تشدد متاثرین کی مدد کیلئے فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا اعلان

کلپ پر، ایک آواز سنگھ کی ہے جسے "تنازعہ کیسے اور کیوں شروع ہوا" کا کریڈٹ لیتے ہوئے سنا گیا ہے۔ آڈیو کلپ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کس طرح تنازعہ میں "بم" کے استعمال کے خلاف مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور ریاستی پولیس کے اسلحہ خانے سے ہزاروں ہتھیار چھیننے والے افراد کو گرفتاری سے بچا لیا گیا تھا۔ بیرن سنگھ منی پور کے وزیر داخلہ بھی ہیں جس کے باعث ریاستی پولیس کی کمان ان کے ہاتھوں میں ہے۔ 
واضح رہے کہ منی پور مئی ۲۰۲۳ء سے میتی اور قبائلی کوکی برادریوں کے درمیان نسلی جھڑپوں کی لپیٹ میں ہے۔ جھڑپوں کے آغاز سے لے کر اب تک کم از کم ۲۲۶ افراد ہلاک اور ۵۹ ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ سنگھ نے ۲ اگست کو ریاستی اسمبلی کو یہ معلومات فراہم کی۔ منی پور حکومت نے بیان دیا کہ اس طرح، مبینہ طور پر ڈاکٹرڈ کلپس کے ذریعے غلط معلومات پھیلانا، ملک مخالف سرگرمی ہے جس سے طبقات کے درمیان نفرت اور عدم اعتماد کے جذبات کو ہوا مل سکتی ہے۔ اس طرح دو طبقات کے درمیان پرامن حالات کو دانستہ طور پر خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹِس) کی ’’پروگریسیو اسٹوڈنٹس فورم‘‘ پر پابندی

ریاستی حکومت نے ۷ اگست کو ایسا ہی بیان دیا تھا جب آڈیو کلپ پہلی دفعہ وائرل ہوئی تھی۔ پولس کے سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس معاملے میں ۷ اگست کو ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور اس کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔ دی وائر کے مطابق، آڈیو کلپ کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے ۴ جون ۲۰۲۳ء کو تشکیل دیئے گئے تفتیشی کمیشن کے پاس جمع کرایا گیا ہے، تاکہ منی پور تشدد کے اسباب اور پھیلاؤ کی تحقیقات کی جا سکے۔پولیس نے پیر کو عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا اور خبروں میں گردش کرنے والے بے بنیاد مواد پر بھروسہ نہ کریں اور جھوٹی اور من گھڑت معلومات پھیلانے سے احتراز کریں۔ 
پولیس نے انتباہ جاری کیا کہ اگر کوئی شخص بے بنیاد مواد کو پھیلانے میں ملوث پایا گیا تو بغیر کسی استثنیٰ کے اس پر قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔پولیس نے مزید بتایا کہ منی پور میں پچھلے تین چار مہینوں میں امن و امان میں بہتری آئی ہے اور کوئی بڑا تصادم نہیں ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK