• Thu, 24 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آسٹریلیا: سینیٹرلیڈیا تھورپے نے کنگ چارلس کو نسل کشی میں ملوث قرار دیا

Updated: October 23, 2024, 10:21 PM IST | Canberra

آسٹریلیا کی قدیم آبادی سے تعلق رکھنے والی سینیٹرلیڈیا تھورپے نے برطانیہ کے کنگ چارلس سوم پر اپنی تنقید کو جائز ٹھراتے ہوئے انہیں آسٹریلیا کی قدیم اور اصل آبادی کی نسل کشی میں ملوث قرار دیا ، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ برطانوی نوآبادیات کے خلاف اپنی جدو جہد جاری رکھیں گی۔

Lidia Thorpe express her protest to King Charles. Photo: INN
لیدیا تھورپے کنگ چارلس کے سامنے اپنا ااحتجاج درج کراتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

آسٹریلیا کی قدیم آبادی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر نے کنگ چارلس پر دوبارہ شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکمران آسٹریلیا کے قدیم اور اصل باشندو ں کی نسل کشی میں ملوث تھے، ساتھ ہی بدھ کو یہ اعلان کیا کہ وہ چپ نہیں بیٹھیں گی۔لیڈیا تھورپے کا یہ بیان ان کے گزشتہ روز کے کنگ چارلس کی مخالفت کے پس منظر میں تھا، جہاں انہوں نے پارلیمنٹ میں کنگ چارلس سوم کی تقریر کے بعد برطانوی بادشاہوں کے خلاف نعرے لگائے تھے۔اور انہیں اپنا بادشاہ ماننے سے انکار کر دیا تھا، ساتھ ہی برطانوی نو آبادیات کو آسٹریلیا کے اصل باشندوں کے قتل عام اور ان کی زمینیں چھیننے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطینی بچوں اور خواتین کو شہید کرنے والے اسرائیلی فوجی نفسیاتی مسائل کا شکار

تھورپےپر ہو رہی عوامی اور سیاسی تنقیدوں کے باوجود انہوں نے آسٹریلیائی براڈ کاسٹنگ کو دئے انٹر ویو میں کہا کہ وہ انصاف کیلئے اپنی جد و جہد جاری رکھیں گی۔انہوں نے کہا کہ’’ نوآبادی نظام سیاہ فام خواتین کے استحصال پر مشتمل ہے۔جو میں نے کہا اور جو میں نے کیا جو لوگ اس سے اتفاق نہیں رکھتے، میں انہیں بتا دینا چاہتی ہوں کہ یہاں کئی بزرگ ہیں، ملک میں پھیلے زمین سے جڑےقدیم  عوام ہیں، جو فخر محسوس کر رہے ہیں۔میں نے بطور ایک سیاہ فام خاتون کے خود مختار رہنے کا فیصلہ کیا ہے، اور برطانوی نو آبادی کے خلاف لڑتی رہوں گی اور اپنے عوام کیلئے انصاف کی آواز بلند کرتی رہوں گی۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل، غزہ کے طبی نظام کو منصوبہ بند طریقے سے تباہ کر رہا ہے: المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس

 تھورپے نے مزید کہا کہ’’ مجھے معاف کرنا چارلس تم  یہاں آئے اور ہمارے عوام کے تعلق سے چند عمدہ جملے کہے، جبکہ تمہارے پاس اب بھی ان کی چرائی چیزیں موجود ہیں، تمھارے پاس ان اشیاء کی فہرست موجود ہے،جو تمھیں بھی اس چوری میں مددگار ٹہراتی ہے۔‘‘ تھورپےنے اس سماجی خرابی کا بھی ذکر کیا جس کا تجربہ قدیم باشندوں کو ہوتا رہتا ہے، ساتھ ہی اس نظام پر بھی طنز کیا جو اس سماجی خرابی کو دور کرنے میں ناکام ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے استقبال کے دوران کنگ چارلس وزیر اعظم اینتھونی البانیس کے ساتھ پر سکون انداز میں گفتگو کرتے نظر آئے، جبکہ تھورپے کو اہلکارہال تک پہنچنے سے روک رہے تھے۔ چارلس اپنا آسٹریلیا کا دورہ مکمل کرکے بدھ کو ساموا کیلئے روانہ ہو گئے جہاں وہ دولت مشترکہ ممالک کے سربراہان کی ملاقات کا افتتاح کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK