• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آسٹریلیا: بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا فیصلہ موخر کرے: سرکردہ سائٹ

Updated: November 25, 2024, 10:08 PM IST | Canberra

آسٹریلیا کی حکومت کی جانب سے ۱۶؍ سال سے کم عمر کے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی کے بل کے تعلق سے سینیٹ کی یکروزہ سماعت میں سوشل میڈیا سائٹ کی وکیل کو ارکان کے چبھتے سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حالانکہ سوشل میڈیا سائٹ کی وکیل نے حکومت سے اپنا فیصلہ موخر کرنے کا مطالبہ کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

سرکردہ سوشل میڈیا سائٹ نے آسٹریلیا سے مطالبہ کیا کہ وہ ۱۶؍ سال سے کم عمرکے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کے اپنے فیصلے کو موخر کر دے۔ ڈیجیٹل انڈسٹری گروپ ان کارپوریٹڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر سنیتا بوس،نے یہ مطالبہ سینیٹ کی یکروزہ کمیٹی کی سماعت میں ایک سوال کے جواب میں کہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تکنیکی جائزہ جو جون میں مکمل ہو رہا ہے تب تک انتظار کرنا چاہئے۔ پارلیمنٹ کو یہ جانے بغیر کہ یہ کس طرح عمل پذیر ہوگا، بل پاس کرنے کہا گیا ہے۔واضح رہے کہ بڑی جماعتوں کی حمایت سے جمعرات تک یہ بل پارلیمنٹ سے منظور ہونے کا امکان ہے۔ جس میں ۱۶؍ سال سے کم عمر کے بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے پر ناکامی کی صورت میں ان سائٹ پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: ہیٹی: مجرم گینگ میں شامل ہونے والے بچوں کی تعداد میں ۷۰ فیصد اضافہ: یونیسیف

یہ بل قانون بننے کے ایک سال بعد نافذ العمل ہو گا، جس سے پلیٹ فارمز کو ایسے تکنیکی حل نکالنے کا وقت ملے گا جو صارفین کی رازداری کا بھی تحفظ کریں گے۔دوران سوال بوس کو کئی رکن پارلیمنٹ کے تیکھے سوالوں کا بھی سامنا کرنا پڑا، جس کے جواب میں بوس کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔اور انہوں نے اس ضمن میں مزید کام کرنے کی بات کہی۔ ان سوالوں میں سائٹ کی جانب سے عمر کی پابندی کے باوجود بچوں کا ان کے استعمال میں کامیاب ہوجانا، بچوں کا الک تھلگ ہوجانا، انہیں مرکزی دھارے سے آن لائن لے جانا، نقصان دہ مواد کو بچوں تک پہنچنے سے روکنے کیلئے الگورتھم کا استعمال نہ کرنےکی وجوہات وغیرہ شامل تھے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اب تک ایک ہزار طبی کارکنان نے اپنی جانیں گنوائی ہیں

کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کی اہلکار سارہ وانڈن بروک نے کمیٹی کو بتایا کہ جون میں رپورٹ ہونے والی عمر کی یقین دہانی کے تکنیکی پہلو ان کی درستگی بلکہ ان کی سیکیورٹی اور رازداری کی ترتیبات کا بھی جائزہ لے گا۔محکمہ کے ڈپٹی سکریٹری جیمز چشولم نے کہا کہ عمر کی حد تجویز کرنے سے پہلے حکام نے بڑے پیمانے پر مشاورت کی تھی۔ چشولم نے کمیٹی کو بتایا کہ’’ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بل ایک اچھا خیال ہے اوراسے نافذ کیا جا سکتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK