• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسٹریا: شامی پناہ گزینوں کو وطن واپسی کیلئے ایک ہزار یورو بونس: حکومت کا اعلان

Updated: December 14, 2024, 2:08 PM IST | Inquilab News Network | Vienna

آسٹریا کی قدامت پسند قیادت والی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد اپنے آبائی وطن واپس جانےکیلئے ’’ایک ہزار یورو ‘‘ بطور واپسی بونس پیش کر رہی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آسٹریا کی قدامت پسند قیادت والی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد اپنے آبائی وطن واپس جانےکیلئے ’’ایک ہزار یورو ‘‘ بطور واپسی بونس پیش کر رہی ہے۔ چانسلر کارل نیہمر نے اتوار کو اسد کی معزولی پر فوری رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسی دن کہا کہ شام میں سلامتی کی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ شامی مہاجرین کو وطن واپسی کی اجازت دی جا سکے۔لوگوں کو ان کی مرضی کے خلاف وطن روانہ کرنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک یہ واضح نہ ہو جائے کہ شام کیا رخ اختیار کر رہا ہے۔فی الحال حکومت رضاکارانہ وطن واپسی پر توجہ دے گی۔ ایک درجن سے زائد مغربی ممالک کی طرح آسٹریا نے بھی شامی عوام کی پناہ کی درخواستوں پرپیشرفت روک دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے : شام کے نئے حکمرانوں نے عوام سے سڑکوں پر فتح کا جشن منانےکی اپیل کی

واضح رہے کہ آسٹریا کی حکومت انتہائی دائیں بازو کی جانب سے دباؤ میں ہے،جو اکثر امیگریشن پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہیں۔یورپی یونین کے رکن ملک آسٹریا میں پناہ کے متلاشیوں کا سب سے بڑا گروپ شامی ہیں۔نیہمر نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’ آسٹریا ان شامی باشندوں کی ایک ہزار یورو سے مدد کرے گاجو اپنے وطن کی تعمیر نو کی خاطر آبائی وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔ ملک کو اب دوبارہ تعمیر کرنے کیلئے اپنے شہریوں کی ضرورت ہے۔ ‘‘
کتنے شامی اس پیشکش کو قبول کریں گے یہ دیکھنا باقی ہے، آسٹرین ایئرلائنز نے سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کیلئے پروازیں معطل کر دی ہیں، آسٹریا کا بونس بھی مکمل طور پر سفر کے اخراجات کا احاطہ نہیں کر سکتا۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، اکانومی کلاس کا یک طرفہ ٹکٹ بیروت کے لیے ایک ماہ کے عرصے میں، جو کہ دمشق جانے والوں کیلئے ایک عام نقطہ آغاز ہے، اس وقت ترکش ایئر لائنزکا کم از کم کرایہ ۱؍ ہزار ۶۶؍ یورو ہے۔

یہ بھی پڑھئے: شام :عبوری حکومت نے انتظام سنبھال لیا

آسٹریا کی انتہائی دائیں بازو کی فریڈم پارٹی ستمبر کے پارلیمانی انتخابات میں تقریباً ۲۹؍فیصد ووٹ لے کر پہلے نمبر پر آئی تھی لیکن، چونکہ کوئی ممکنہ اتحادی سامنے نہیں آ رہا تھا، نیہمر سوشل ڈیموکریٹس اور لبرل نیوس کےمابین اتحاد کے مذاکرات کی سر براہی کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK