بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان کو ’ڈی کمپنی‘ کی طرف سے موت کی دھمکی آمیز ای میل بھیجا گیا، جس میں کہا گیا کہ ’’تمہیں تمہارے باپ کی طرح مار دیں گے۔‘‘اور۱۰؍ کروڑ روپے کی حفاظتی رقم کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: April 23, 2025, 3:48 PM IST | Mumbai
بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان کو ’ڈی کمپنی‘ کی طرف سے موت کی دھمکی آمیز ای میل بھیجا گیا، جس میں کہا گیا کہ ’’تمہیں تمہارے باپ کی طرح مار دیں گے۔‘‘اور۱۰؍ کروڑ روپے کی حفاظتی رقم کا مطالبہ کیا۔
این سی پی لیڈر اور مرحوم سیاست دان بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو ڈی کمپنی کی طرف سے ای میل کے ذریعے موت کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ پولیس اہلکاروں کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے رپورٹ کیا کہ ای میل میں زیشان کو ان کے والد کی طرح مار دینے کی دھمکی دی گئی اور ۱۰؍کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ دھمکی لارنس بشنوئی گینگ کی طرف سے حالیہ ہائی پروفائل دھمکیوں کے سلسلے میں آئی ہے، جس میں اداکار سلمان خان اور ٹیلی ویژن اداکار ابھینو شکلا بھی شامل ہیں۔ای میل بھیجنے والے نے ذیشان کو خبردار کیا کہ وہ ہر چھ گھنٹے بعد ایسے ای میل بھیجتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھئے: عمر قید کے مجرمین کی مستقل معافی، سپریم کورٹ بی جے پر حکومت پر برہم
ایچ ٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ذیشان کو پہلا ای میل دو دن قبل موصول ہوا تھا، جس میں۱۰؍ کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’ میں نے اس وقت اسے نظر انداز کر دیا، لیکن اس کے بعد سے مسلسل یاد دہانیاں موصول ہو رہی ہیں، جن میں آج کا ای میل بھی شامل ہے۔ آخرکار مجھے پولیس میں شکایت درج کرانی پڑی۔‘‘ ایچ ٹی کے مطابق، ای میل میں لکھا گیا تھا،’’یہ افسوسناک تھا کہ بابا صدیقی کے انکاؤنٹر کی خبر کے بعد، لارنس بشنوئی کے پیچھے ہونے کی جھوٹی خبر پھیلائی گئی۔ یہ کام کسی اور نے کیا تھا، لیکن وہ ماضی کی بات ہے۔ اب میں تمہاری فیملی سے۱۰؍ کروڑ روپے حفاظت کیلئے مانگتا ہوں، اور تمہارے پاس دو دن کا وقت ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’شربت جہاد‘ کا شوشہ چھوڑنے پر رام دیو کی سخت سرزنش
ای میل میں مزید کہا گیا، ’’براہ کرم پولیس کو شامل نہ کریں۔ یہ واقعہ آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، لہذا محتاط رہیں۔ اگر کوئی وضاحت درکار ہو تو مجھے بتائیں۔ اسے سنجیدگی سے لیں۔ میں آپ کو مقام اور وقت بھیجوں گا۔ براہ کرم اپنے ای میل کی تصدیق کریں، ڈی کمپنی۔‘‘ واضح رہے کہ ڈی کمپنی ایک مجرمانہ گروہ ہے جس کی بنیاد ہندوستانی گینگسٹر داؤد ابراہیم نے رکھی تھی۔داؤد کا شمار دنیا کے تیسرے سب سے مطلوب شخص کے طور پر ہوتاہے۔اس سے قبل این سی پی کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کو۱۲؍ اکتوبر۲۰۲۴ء کو قتل کر دیا گیا تھا، جب تین افراد نے ممبئی کےنرمل نگر میں ذیشان کے دفتر کے قریب فائرنگ کی تھی۔ حملہ آوروں میں سے ایک، شیوکمار گوتم، نے چھ گولیاں چلائی تھیں، جن میں سے تین بابا صدیقی کے جسم کے اوپری حصے میں لگی تھیں۔ وہ لیلاوتی اسپتال میں ایک گھنٹے کے اندر زخموں کی تاب نہ لاکرچل بسے۔ ممبئی پولیس نے بابا صدیقی کے قتل میں آکاشدیپ گل کو ایک اہم کھلاڑی کے طور پر شناخت کیا، جسے پنجاب میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس نے لاجسٹک کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کیا اور پکڑے جانے سے بچنے کیلئے ایک مزدور کے موبائل ہاٹ اسپاٹ کا استعمال کیا۔ پولیس نے انمول بشنوئی، گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی، کو قتل کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا، جس نے ممبئی کے انڈرورلڈ پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے یہ اقدام کیا۔