• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: کمیشن نے آئین سے `سیکولرازم` اور `سوشلزم` کو خارج کرنے کی تجویز پیش کی

Updated: January 16, 2025, 6:15 PM IST | Inquilab News Network | Dhaka

کمیشن نے وزیر اعظم کی مدت کو ۲ میعادوں تک محدود کرنے اور دو ایوانی پارلیمانی نظام اپنانے کی تجویز بھی پیش کی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے قائم کردہ آئینی اصلاحاتی کمیشن نے ملک کے آئین سے `سیکولرازم` اور `سوشلزم` جیسے بنیادی اصولوں کو خارج کرنے کی سفارش کی ہے۔ پروتھم الو نے بدھ کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کمیشن نے سفارش کی ہے کہ تین قدروں "سیکولرازم"، "سوشلزم" اور "قوم پرستی" کو "مساوات"، "انسانی وقار"، "سماجی انصاف" اور "تکثیریت" سے تبدیل کردیا جائے۔ ۱۹۷۲ء میں نافذ کئے گئے آئین میں درج چار موجودہ اصولوں میں صرف "جمہوریت" کو برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اتوار سے جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کا بھی معاہدہ، جشن کا ماحول

اس تجویز کے پیچھے کمیشن نے استدلال پیش کیا کہ "مساوات"، "انسانی وقار"، "سماجی انصاف"، "سماجی انصاف" اور "تکثیریت"، یہ ۴ نئے اصول، ۱۹۶۱ء کی جنگ آزادی کی روح اور ۲۰۲۴ء میں ہوئے احتجاج کے بعد شہریوں کی امنگوں کی عکاسی کرتے ہیں جس نے طلبہ کی زیرقیادت وسیع پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے بعد اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی کی حکومت کا تختہ پلٹ دیا تھا۔ حسینہ کے ہندوستان فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ۶ اصلاحاتی کمیشن قائم کئے تھے۔ مظاہروں میں تقریباً ۵۶۰ اموات ہوئیں۔ 

آئین میں تبدیلی کی تجویز کے علاوہ، کمیشن نے قومی انتخابات میں حصہ لینے کی کم از کم عمر ۲۵ سال سے کم کرکے ۲۱ سال کرنے کی سفارش کی تاکہ نوجوان پارلیمنٹ میں اپنی امنگوں کی بہتر نمائندگی کر سکیں۔ اس کے علاوہ، کمیشن نے وزیر اعظم کی مدت کو ۲ میعادوں تک محدود کرنے اور دو ایوانی پارلیمانی نظام اپنانے کی تجویز پیش کی جس میں ایوان زیریں میں ۴۰۰ نشستیں ہوں جبکہ ایوان بالا یا سینیٹ میں ۱۰۵ نشستیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: شیخ حسینہ کی بھانجی بدعنوانی کے الزامات کے بعد برطانوی وزارت سےمستعفی

انسداد بدعنوانی کے اقدامات اور پولیس اور انتخابی نظام میں تبدیلیوں سے متعلق ۳ دیگر اصلاحاتی کمیشن نے بھی یونس کو اپنی رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، مجوزہ تبدیلیوں پر عمل درآمد کرنے سے قبل، عبوری حکومت فروری میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ تجاویز کے متعلق گفتگو کرے گی اور اتفاق رائے کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK