• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: عدالت نےمعزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جار ی کیا

Updated: October 17, 2024, 5:29 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے دوران ہوئے قتل اور مظالم کی تحقیق کر رہی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وانٹ جاری کیا ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ شیخ حسینہ نے ہندوستان میں کسی نا معلوم مقام پر پناہ لی ہے۔

Deposed Prime Minister of Bangladesh Sheikh Hasina. Photo: INN
بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ تصویرــ: آئی این این

بنگلہ دیش کی عدالت نےمعزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جار ی کر دیا۔شیخ حسینہ جو طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو کر ہندوستان میں پناہ لی تھی انہیں ۱۸؍ نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔بنگلہ دیش  کی بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے چیف پرسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے شیخ حسینہ کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ شیخ حسینہ کے ۱۵؍ سالہ دور اقتدار میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں درج کی گئیں، اس کے علاوہ سیا سی مخالفین کی بے جا گرفتاری، قتل کئے گئے۔اسلام نے بتایا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، جبکہ جولائی سے اگست کے درمیان شیخ حسینہ قتل عام اور انسانیت کے خلاف جرائم کی رہبری کر رہی تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں غذائی امداد کی فراہمی پر سخت ترین پابندیاں، بھکمری کا خطرہ

۷۷؍ سالہ شیخ حسینہ کی جلا وطنی کے بعد انہیں عوامی سطح پر دیکھا نہیں گیا ہے، جبکہ سرکاری طور پر ان کی آخری موجودگی ہندوستان کی راجدھانی دہلی کے قریب فوجی اڈے پر درج کی گئی تھی۔ہندوستان میں ان کی موجودگی نے بنگلہ دیش کو مشتعل کر دیا ہے۔جبکہ بنگلہ دیش کی حکومت نے ان کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین ایک معاہدے کی رو سے شیخ حسینہ کو مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے انہیں بنگلہ دیش کے حوالے کرنا ہوگا۔حالانکہ معاہدے کی ایک شق کے مطابق اگر الزامات سیاسی نوعیت کو ہوں گے تو حوالگی رد بھی کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسلام آباد میں جے شنکر نے پاکستان اور چین کو نام لئے بغیر نشانہ بنایا

شیخ حسینہ نے ۲۰۱۰ء میں ۱۹۷۱ء میں پاکستان سے آزادی کے دوران ہوئے مظالم کی تحقیقات کیلئے ایک متنازع قانون بنایا جسے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقیدکا نشانہ بنایا گیا۔ان کا خیال تھا کہ یہ قانون سیاسی حریفوں کو ختم کرنے کیلئے اس قانون کا استعمال کیا جائے گا۔شیخ حسینہ پر طلبہ کے احتجاج کے دوران بڑے پیمانے پر مظاہرین کے قتل کا الزام ہے ، عدالت جس کی تحقیق کر رہی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK