• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش کی عبوری کابینہ میں کس کے پاس کون سا قلمدان ہے؟

Updated: August 10, 2024, 2:07 PM IST | Agency | Dhaka

عارضی حکومت کے سربراہ کے طورپرڈاکٹریونس نےخود کو ’چیف ایڈوائزر(مشیراعلیٰ)‘ اور وزراء کو ’ایڈوائزر(مشیر)‘ قراردیا ہے۔ کابینہ میں طلبہ تحریک کے لیڈر ناہیداسلام اور آصف محمود کوبھی اہم قلمدان دئیے گئے ہیں، ملک کی ۳؍نامور خواتین کو بھی اہم وزارتوں کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

The swearing-in ceremony of the interim cabinet was held at the Presidential Palace in Dhaka on Thursday night. Photo: INN
عبوری کابینہ کی حلف برداری کی تقریب جمعرات کی شب ڈھاکہ میں صدارتی محل میں منعقد کی گئی تھی۔ تصویر : آئی این این

ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں  قائم عبوری کابینہ نے جمعرات کو حلف برداری کے بعد جمعہ سے کام کاج سنبھال لیا ہے۔ اس کابینہ میں  طلبہ تحریک کے لیڈرناہید الاسلام اور آصف محمود کو بھی اہم وزارتیں دی گئی ہیں۔ ۸۸؍سالہ ڈاکٹر یونس نےوزیراعظم کے بجائے خود کو ’چیف ایڈوائزر‘ قراردیا ہے۔ انہوں  نے اراضی، دفاع، ا یوی ایشن اور توانائی کے قلمدان اپنے پاس رکھے ہیں ۔ ڈھاکہ ٹربیون اور دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر یونس کی عبوری حکومت نے کابینہ میں  شامل کئے جانے والے افراد کو ’وزراء کے بجائے‘’مشیر‘کا درجہ دیا ہے۔ جانتے ہیں  کس کے پاس کون سا قلمدان ہے۔ 
(۱) ڈاکٹر یونس :بنگلہ دیش کے عبوری وزیراعظم نے خود کو ’چیف ایڈوائزر‘ قرار دیا ہے ۔ ان کے پاس دفاع، تعلیم، ایوی ایشن، ریلوے اور توانائی وغیرہ کے قلمدان ہیں۔ یادرہے کہ ڈاکٹر یونس ماہر معاشیات اورنوبل انعام یافتہ سماجی رضاکار ہیں ۔ گرامین بینک کے بانی ڈاکٹر یونس کو مائیکروفائنانس اور مائیکروکریڈٹ کے میدان میں مہارت حاصل ہے۔ 
(۲) محمد ناہید اسلام: ۲۶؍سالہ ناہید ڈھاکہ یونیورسٹی میں سماجیات کےماسٹرز کے طالب علم ہیں، انہوں نے کوٹہ مخالف احتجاج میں طلبہ تحریک (اینٹی ڈسکرمنیشن اسٹوڈنٹس موومنٹ) کی قیادت کی ہے۔ ناہید کو ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی ٹی کی وزارت سونپی گئی ہے۔ 
(۳) آصف محمود: ۲۵؍سالہ اس اسٹوڈنٹ لیڈر نے شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف احتجاج میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ آصف  طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹرتھے۔ انہیں ڈاکٹر یونس کی عبوری کابینہ میں امور نوجوان اور کھیل کا قلمدان دیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:۳۱؍اراکین پرمشتمل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل

(۳) ڈاکٹر صلاح الدین : بنگلہ دیش بینک کے سابق گورنر کو مالیات اور منصوبہ بندی کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ انہوں  نے اپنی مدت کار کے دوران بنگلہ دیش کے بنک کاری نظام میں انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں۔ وہ ڈھاکہ یونیورسٹی میں لیکچرار کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 
(۴) برگیڈیئر (ریٹائرڈ) سخاوت حسین :بنگلہ دیش کے سابق الیکشن کمشنر کو ڈاکٹر یونس کی کابینہ میں وزارت داخلہ کا قلمدان دیا گیا ہے۔ وہ فوج سے سبکدوشی کے بعد دفاعی امور کے تجزیہ نگار کے طور پر کام کررہے تھے۔ 
(۵) محمد توحید حسین : سابق سفارتکارکو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے۔ توحید حسین ۱۹۸۱ء میں  بنگلہ دیش فارین سروس سے وابستہ ہوئے تھے اور جنوبی افریقہ میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 
(۶) ڈاکٹر محمد نذرالاسلام( آصف نظرل) : قانون کے پروفیسر اور سماجی رضاکا آصف کو قانون، انصاف، پارلیمانی امور کی وزارت دی گئی ہے۔ ۶۱؍سالہ آصف نظرل کے آئینی اور عالمی امور سمیت مختلف قانونی موضوعات پر تحقیقی مقالےجید جریدوں میں شائع ہوچکے ہیں اور وہ کئی کتابوں  کے مصنف و مرتب ہیں۔ 
(۷) عادل الرحمٰن خان:۶۵؍سالہ سینئر سماجی رضاکار کو صنعتوں کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ عادل خان ایڈوکیٹ ہیں اور بنگلہ دیش کے سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 
(۸) اے ایف حسن عارف: بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ کو ’لوکل گورنمنٹ منسٹری‘ دی گئی ہے۔ اے ایف حسن عارف ۲۰۰۱ء سے ۲۰۰۵ء کے درمیان بنگلہ دیش کے اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں۔ ۲۰۰۸ء سے ۲۰۰۹ء کی نگراں حکومت میں قانونی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:ریسرچ اسکالر سید شاہ میر حسین کی دریافتیں اے ایس آئی میں رجسٹرڈ

(۹) سیدہ رضوانہ حسن : رامون میگسیسے ایوارڈ یافتہ سماجی رضاکارو ماہرماحولیات کو ڈاکٹر یونس کابینہ میں وزیر ماحولیات بنایا گیا ہے۔ سیدہ رضوانہ سپریم کورٹ کی وکیل اور بنگلہ دیش انوائرمنٹل لائرس اسوسی ایشن کی چیف ایگزیکٹیو ہیں۔ 
(۱۰) پروفیسر اے ایف ایم خالد حسین: حفاظت اسلام پارٹی کے نائب سربراہ کو مذہبی امور کی وزارت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ معلوم ہوکہ خالد حسین اسلامی آندولن بنگلہ دیش کے تعلیمی صلاح کار ہیں اور ماہنامہ التوحید کے مدیر و بلغ الشرق کے نائب مدیر ہیں۔ پروفیسر خالد اومارنگی ایم ایس ایس کالج میں شعبہ اسلامی تاریخ و ثقافت کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ 
علاوہ ازیں شرمین مرشد کو سماجی فلاح بہبود، فریدہ اختر کوفشریزاینڈ لائیواسٹاک، نورجہاں  بیگم کو صحت اور خاندانی امور کی وزارتوں کا قلمدان دیا گیاہے۔ جمعرات کو منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں ۳؍ ایڈوائزرس غیر حاضر رہے، ان میں سپردیپ چکما، فاروق اعظم اور ڈاکٹر بدھان رنجن رائے شامل ہیں۔ انہیں کون ساقلمدان سونپا جائے گا، ابھی اس کی اطلاعات نہیں ہیں۔

ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا
عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس اور دیگر۱۳؍مشیروں نے جمعہ کو  ڈھاکہ کے ساور میں قومی شہداء کی یادگار پر جنگ آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ڈھاکہ ٹربیون نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ ڈاکٹر یونس نے یادگار پر گلہائے عقیدت نذر کئے  اور شہداء کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر فوجی دستے نے ریاستی سلامی دی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK