بڑھتی مہنگائی کے سبب اکثر بنگلہ دیشی حج کی سعادت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا حکام نے عوام کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے ۴۰؍ سالوں بعد دوبارہ بحری راستے سے حج کے سفر کا منصوبہ بنایا ہے، اس کے نتیجے میں اخراجات میں ۲۰؍ فیصد کی کمی متوقع ہے۔ گزشتہ سال حج کے خواہشمند ۴۲؍ ہزار بنگلہ دیشی مالی استطاعت نہ ہونے کے سبب حج سےمحروم رہ گئے تھے۔
بنگلہ دیشی حکام دوبارہ بحری راستے سے عازمین حج کو بھیجناشروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جس کا مقصد اگلے سال شروع ہونے والے حج اخراجات میں نمایاں کمی لانا ہے۔گزشتہ کئی سالوں سے، بنگلہ دیش، جو سب سے زیادہ آبادی والے مسلم اکثریتی ممالک میں سے ایک ہے،اپنے حج کوٹے کو پورا کرنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے، جس کی وجہ وبائی امراض کے بعد بین الاقوامی ہوائی کرایوں میں اضافہ ہے، جس کےسبب بہت کم لوگ حج کے متحمل ہیں۔گزشتہ ماہ جدہ میں بنگلہ دیش کے مذہبی امور کے مشیر خالد حسین کی سعودی وزیر حج اور عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ سے ملاقات کے دوران بحری راستے سے حج کے امکان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد میں سعودی حکام کی جانب سے اس کی تصدیق ہو گئی۔ اور تین دسمبر کو ایک رابطہ ملاقات ہوگی۔ان کا ہدف حج کے ایام کے شروعات میں ہی عازمین کو روانہ کرنا ہے۔جو ۴؍ جون سے ۹؍ جون کے درمیان ہوگا۔ حکام حج سفر کی لاگت کو کم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔موجودہ لاگت ۴؍ ہزار امریکی ڈالر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: ہندوستان پر اقلیتوں کے تحفظ پر`دہرے معیار کا الزام
بنگلہ دیش کے وزارت مذہبی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری مطیع الاسلام نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’’ہم ان عازمین کیلئے نئے حج پیکج کا اعلان کریں گے جو سمندری راستہ اختیار کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ نیا بحری راستہ حج کوٹہ پورا کرنے میں ہماری مدد کرے گا، ہماری تفویض کردہ شپنگ کمپنی جہاز کی خدمات پر کام کر رہی ہے۔ اگر ہمیں وقت پر جہاز مل جائے تو ہماری جانب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘ گزشتہ چار دہائیوں کے بعد یہ بذریعہ آبی جہاز پہلا سفر حج ہوگا۔ بنگلہ دیشی عازمین نےبحری جہاز سے آخری سفر ۱۹۸۴ء میں کیا تھا۔ حکام کا اندازہ ہے کہ بحری نقل و حمل کے ذریعے حج کے سفری اخراجات میں ۲۰؍ فیصد کی کمی کی جا سکےگی۔ جو تقریباً ۹۰۰؍ امریکی ڈالر ہوگی۔ اس سفر کیلئے کیریبین کروز کا انتخاب کیا گیا ہے، جو بیک وقت ۳۰۰۰؍ عازمین کو لے جا سکے گا۔ اور اس سفر کیلئے ۸؍ دن درکار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھئے: کو لکاتا کے اسپتال کا ہندوؤں پر تشددکے سبب بنگلہ دیشی مریضوں کے علاج سے انکار
واضح رہے کہ حج اسلام کے ۵؍ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زندگی میں ایک بار کم از کم مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی زیارت کرے۔ گزشتہ سال سعودی عرب نے بنگلہ دیش کو ۱؍ لاکھ ۲۷؍ ہزار عازمین کا کوٹہ دیا تھا، لیکن مالی استطاعت نہ ہونے کے سبب محض ۸۵؍ ہزار بنگلہ دیشی ہی اس روحانی سفر پر جا سکے تھے۔